کراکس: وینزویلا کی سپریم کورٹ نے چیلنج ویڈیوز مواد سے ہلاکتوں پر اقدامات نہ لینے پر ٹک ٹاک پر ایک کروڑ ڈالر کا جرمانہ کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق وینزویلا کی سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر چینلج ویڈیوز کو پورا کرتے ہوئے ہلاکتوں کے معاملے پر ٹک ٹاک پر ایک کروڑ ڈالر کا جرمانہ کردیا۔ رپورٹ کے مطابق وینز ویلا میں ٹک ٹاک چینلج ویڈیوز کو پورا کرنے کی دوڑ میں مبینہ طور پر اب تک 3 کم عمر نوجوانوں کی موت ہوچکی ہے اور اس متعلق عدالت نے کہا کہ ٹک ٹاک اس حوالے سے مواد کو روکنے یا ہٹانے کےلیے کوئی اقدامات نہیں کررہا۔
عدالتی فیصلے میں اس بات کا تذکرہ نہیں ہےکہ ٹک ٹاک جرمانہ کس طرح ادا کرے جبکہ ٹک ٹاک حکام کی جانب سے بھی ابھی تک اس فیصلے پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔ گزشتہ ماہ نومبر میں وینز ویلا کے صدر نکولس مادورو نے ایک 12 سالہ بچی کی ہلاکت کا ذمہ دار ٹک ٹاک کو قرار دیا تھا جس نے مبینہ طور پر ایک ٹک ٹاک چیلنج میں حصہ لیا تھا جس میں سکون کی گولیاں لینی تھیں مگر سونا نہیں تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں