جرمنی کے صدر فرینک والٹر نے جرمن پارلیمنٹ تحلیل کر دی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن صدر فرینک والٹر نے اسمبلی توڑنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے انتخابات ہی ملک کو مستحکم حکومت دینے کا واحد راستہ ہیں۔جرمن صدر کی جانب سے یہ احکامات چانسلر اولف شولز کے ساتھ قائم اتحاد کے خاتمے پر سامنے آئے ہیں۔جاری کیے گئے بیان میں فرینک والٹر نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ پارٹی سے مشاورت کے بعد کیا ہے، سیاسی جماعتوں میں موجودہ پارلیمنٹ کے تحت حکومت بنانے پر اتفاق نہیں پایا جاتا۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ یقیناً ایک مشکل وقت ہے لیکن ایک مستحکم حکومت کا قیام اُسی وقت ممکن ہو گا جب اس کے پاس اکثریت ہو گی، اس لیے ضروری ہے کہ ملک میں نئے الیکشن کرائے جائیں۔واضح رہے کہ جرمنی میں سہ پارٹی اتحاد کا خاتمہ 6 نومبر کو اس وقت ہو گیا تھا جب چانسلر شولز نے وزیرِ خزانہ کو جرمن معیشت کی بحالی کے تنازع پر فارغ کر دیا تھا اور عدم اعتماد کے ووٹ کے بعد چانسلر شولز ایک اقلیتی پارٹی کے طور پر رہ گئے تھے۔
دوسری جنگِ عظیم کے بعد جرمنی کا دستور اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ اسمبلی خود تحلیل ہو جائے، اس لیے صدر نے اسمبلی تحلیل کر کے نئے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا ہے۔جرمن صدر کے پاس اس فیصلے کے اعلان کے لیے صرف 21 دن بچے تھے، جبکہ کئی سیاسی جماعتیں اس پر اتفاق رکھتی تھیں کہ وقت سے 7 ماہ قبل اسمبلی تحلیل کر کے 23 فروری کو نئے انتخابات کرائے جائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں