البانیہ کی حکومت نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق البانوی حکومت نے ٹک ٹاک کی وجہ سے نوجوان کے قتل کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ ایک نوجوان طالب علم نے اپنے ساتھی کو چاقو کی وار کر کے قتل کر دیا تھا۔ جس کی وجہ ٹاک ٹاک تھی۔ جھگڑے کا آغاز ٹک ٹاک پر ہونے والی بحث سے ہوا تھا۔
اس واقعے کے بعد حکام نے والدین اور اساتذہ کے ساتھ متعدد میٹنگز کیں۔ جس کے بعد ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا اعلان کر دیا گیا۔البانوی وزیر اعظم ادی رام نے اس حوالے سے کہا کہ ہم ایک سال کے لیے ٹک ٹاک کو مکمل بند کر رہے ہیں۔ اور اس پابندی کا آغاز سال نو سے ہو گا۔
وزیر اعظم کے اعلان کے بعد ٹک ٹاک حکام نے البانوی حکومت سے پابندی پر وضاحت طلب کر لی۔ اور کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ متاثرہ نوجوانوں کے ٹک ٹاک پر اکاؤنٹس تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں