اسلام آباد (پی این آئی)جاپانی دارالحکومت ٹوکیو کی شہری حکومت نے ملک میں کم شرح پیدائش کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک نیا طریقہ اپنایا ہے، جس کے تحت ملازمین کو ہفتے میں صرف 4 دن کام کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
ٹوکیو کی گورنر یوریکو کوئیکے نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ سال اپریل سے میٹروپولیٹن حکومت کے ملازمین کو ہفتے میں تین دن چھٹی کا اختیار دیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ہم کام کے طریقے کا جائزہ لیں گے اور اسے تبدیل کریں گے تاکہ کوئی بھی زندگی کے اہم مواقع، جیسے بچوں کی پیدائش یا ان کی دیکھ بھال کی وجہ سے اپنا کریئر نہ چھوڑے۔یہ اقدام جاپان میں شرح پیدائش کو بڑھانے کے لیے اٹھایا گیا ہے، جاپان کی وزارت صحت، محنت و فلاح و بہبود کے مطابق، گزشتہ سال جاپان میں فرٹیلٹی ریٹ1.2 رہا جو آبادی کے استحکام کے لیے مطلوبہ کم از کم 2.1 فرٹیلٹی ریٹ سے بہت کم ہے۔
ٹوکیو کی حکومت نے ایک اور منصوبے کا بھی اعلان کیا جس کے تحت اسکول کی ابتدائی جماعتوں میں پڑھنے والے بچوں کے والدین اپنے کام کے اوقات کو کم کروا سکتے ہیں، لیکن اس کے بدلے ان کی تنخواہ میں کمی کی جائے گی۔خیال رہے کہ گزشتہ سال جاپان میں صرف 7 لاکھ 27 ہزار 277 بچوں کی پیدائش کا اندراج کیا گیا، جو وزارت صحت، محنت و فلاح و بہبود کے اعداد و شمار کے مطابق کم شرح پیدائش کی علامت ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ جاپان میں دفتروں میں مقررہ وقت سے زیادہ کام کرنے کا رجحان ہوسکتا ہے جس کی وجہ سے خواتین کو اکثر اپنے کریئر اور ماں بننے کے درمیان کسی ایک چیز کا انتخاب کرنا پڑتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں