قنطاس ایئرویز کے برسبین جانے والے طیارے کو ٹیک آف کے بعد انجن میں خرابی کا سامنا کرنا پڑا اور اس نے سڈنی ایئرپورٹ پر بحفاظت لینڈنگ سے پہلے فضا میں مختصر مدت کے لیے چکر لگایا۔
برطانوی خبر رساں روئٹرز نے آسٹریلوی میڈیا کے حوالے سے لکھا کہ مسافروں نے طیارے کے دو انجنوں میں سے ایک سے زور دار دھماکے کی آواز سنی۔
آسٹریلیا کے سرکاری نشریاتی ادارے اے بی سی کا ایک صحافی پرواز پر تھا اور اس نے کہا کہ زوردار شور کے بعد طیارے میں ایک تیز کپکپی آئی۔اے بی سی کے صحافی مارک ویلیسی نے کہا کہ ’یہ ظاہر تھا کہ ایک انجن کے ساتھ کچھ ہوا تھا، پھر ایسا لگتا تھا کہ ہوائی جہاز زمین سے اترنے یا کسی بھی اونچائی پر جانے کے لیے کوشش کر رہا ہے۔
قنطاس کے طیارے میں سوار مسافروں یا عملے کی تعداد ظاہر نہیں کی، تاہم اس کی ویب سائٹ بتاتی ہے کہ اس میں 12 اور 162 اکانومی سیٹیں ہیں۔
ایئرلائن نے کہا کہ اس کے انجینیئرز نے انجن کا ابتدائی معائنہ کیا تھا اور اس بات کی تصدیق کی تھی کہ یہ انجن کی خرابی تھی۔انجن کی خرابی کے باعث اس کے ٹکڑے باہر اڑ جاتے ہیں جس کے نتیجے میں ہوائی جہاز کی باڈی کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔
قنطاس کی پرواز نے دوپہر ساڑھے بارہ بجے سڈنی سے اڑان بھری اور پھر چند چکر لگا کر سڈنی میں لینڈنگ کی۔
ایئرپورٹ حکام نے ایک بیان میں بتایا کہ ہوائی جہاز کی روانگی کے وقت سڈنی ہوائی اڈے کے متوازی رن وے کے ساتھ گھاس میں آگ بھڑک اٹھی جسے ایوی ایشن فائر فائٹنگ ریسکیو سروس کی ٹیموں نے قابو میں کر لیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں