سعودی عرب کے ایک اور حیرت انگیز تعمیراتی منصوبے نے دنیا بھر کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا

سعودی عرب میں پہلے ہی نیوم کے نام سے حیرت انگیز تعمیراتی منصوبے پر کام جاری ہے۔

اب وہاں دارالحکومت ریاض میں ایک حیرت انگیز عمارت کی تعمیر کا منصوبہ سامنے آیا ہے۔بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق مکعب نامی یہ عمارت 400 میٹر اونچی، 400 میٹر چوڑی اور 400 میٹر لمبی ہوگی۔

یہ عمارت اتنی بڑی ہوگی کہ امریکا کی ایمپائر سٹیٹ بلڈنگ جتنی 20 عمارات اس میں سما سکیں گی۔ در حقیقت جب اس کی تعمیر مکمل ہوگی تو یہ دنیا کی سب سے بڑی عمارت ہوگی۔

یہ عمارت ریاض میں تعمیر ہونے والے دنیا کے سب سے بڑے شہری مرکز کا دل ہوگی۔نیو مربع نامی پراجیکٹ کے تحت ریاض شہر کو 19 سکوائر کلومیٹر تک توسیع دی جائے گی اور لاکھوں افراد وہاں رہائش اختیار کر سکیں گے۔

مکعب کی تعمیر کے لئے کھدائی کا کام لگ بھگ مکمل ہوچکا ہے اور اب اس کی تعمیر کے لئے کمپنیوں سے معاہدے کئے جائیں گے۔یہ معاہدے 2025 میں کئے جائیں گے اور نیو مربع پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کی تعمیر 2030 تک مکمل کرنے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔

نیو مربع پراجیکٹ میں ہر جگہ تک رسائی 15 منٹ پیدل چل کر ممکن ہوگی اور اس کا اپنا اندرونی ٹرانسپورٹ سسٹم ہوگا۔مکعب میں ہولوگرافک ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی جو لوگوں کو خریداری اور کھانے پینے کا ایک نیا تجربہ فراہم کرے گی۔

اسی طرح سپیس پوڈز، تیرتی ہوئی چٹانیں اور دیگر عجیب و غریب مناظر ہولوگرافک ٹیکنالوجی کے نتیجے میں نظر آئیں گے۔اس کے ساتھ ساتھ رہائشی مراکز، ہوٹلوں اور دیگر سہولیات بھی یہاں موجود ہوں گی۔اس منصوبے کو بھی 2030 تک مکمل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے پہلے ہی آئندہ دہائی میں دارالحکومت کے حجم میں دوگنا اضافے کے لئے 800 ارب ڈالرز کے منصوبے پر کام کیا جا رہا ہے جس کا مقصد ریاض کو خطے کا ثقافتی اور صنعتی ہب بنانا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close