امریکا کی ریاست فلوریڈا میں سمندری طوفان ملٹن نے شدید تباہی مچائی ہے، جس کے نتیجے میں اموات کی تعداد 16 تک پہنچ گئی ہے۔ خلیج میکسیکو سے بحر اوقیانوس تک پھیلنے والے اس طوفان نے تقریباً 25 لاکھ مکانات اور دفاتر کو بجلی سے محروم کر دیا ہے۔طوفان کی شدت کیٹیگری 3 تھی اور یہ بدھ کی رات فلوریڈا کے خلیجی ساحل سے ٹکرایا۔ اس سے پہلے، تقریباً دو ہفتے قبل ہیلینے نامی ایک اور طوفان نے بھی فلوریڈا اور جنوب مشرقی ریاستوں میں بڑی تباہی پھیلائی تھی، جس کے نتیجے میں 237 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
فلوریڈا کے شہر فورٹ پیئرس میں طوفانی بگولوں نے 4 افراد کی جان لی۔ ایک مقامی رہائشی سوسن اسٹیپ نے کہا کہ یہ ایک خوفناک تجربہ تھا، جہاں انہوں نے کچھ لوگوں کو درختوں میں مردہ پایا۔ ان کے شوہر بل نے کہا کہ ایک طوفانی بگولہ ان کے 22 ٹن وزنی موٹر گھر کو اٹھا کر صحن میں پھینک دیا۔مقامی حکام نے بتایا کہ سینٹ لوسی کاؤنٹی میں 6، وولوسیا کاؤنٹی میں 4، اور دیگر کاؤنٹیوں میں ایک ایک فرد کی موت واقع ہوئی۔ طوفان نے بجلی کے تار گرا دیے، ٹمپا بیس بال اسٹیڈیم کی چھت کو نقصان پہنچایا، اور کئی مکانات کو زیر آب کر دیا، لیکن فلوریڈا اس ہولناک تباہی سے محفوظ رہا جس کا خدشہ تھا۔
گورنر رون ڈی سینٹیس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ طوفان خطرناک تھا، لیکن شکر ہے کہ یہ بدترین صورت حال نہیں بنی۔ طوفان کے بعد، سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری رہا، اور کوسٹ گارڈ نے ایک کشتی کے کپتان کو بچایا جو خلیج میکسیکو میں ایک کولر سے چمٹ کر زندہ بچ گیا۔صدر جو بائیڈن نے عوام سے گھروں میں رہنے کی اپیل کی، جبکہ ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے متاثرہ لوگوں کے لیے دعا کی اور انہیں ووٹ دینے کی تاکید کی۔
موسمیاتی ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ شدید بارشیں اور تباہ کن طوفان بڑھ رہے ہیں۔ ایک انٹیریئر ڈیزائنر نے کہا کہ یہ صورتحال ہر ایک کے لیے ایک ویک اپ کال ہے، جو ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرتی ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہونیوالا ہے ؟ جانیں
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں