ویب ڈیسک (پی این آئی)غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بوسنیا اور ہرزیگووینا کے شمال مغرب میں واقع ایک اسکول میں ملازم کی فائرنگ سے عملے کے تین لوگ ہلاک ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان عدنان بیگانووک نے بتایا کہ فائرنگ میں ہلاک ہونے والوں میں سنسکی موسٹ ہائی سکول سینٹر کے پرنسپل، سیکرٹری اور ایک استاد بھی شامل ہیں،فائرنگ صبح 10:15 بجے (08:15 GMT) پر ہوئی۔بوسنیا میں اسکول گرمیوں کی چھٹیوں کے لیے بند ہیں، فائرنگ کے وقت کوئی کلاسز نہیں ہو رہی تھیں کوئی طالب علم موجود نہیں تھا، اساتذہ آئندہ تعلیمی سال کی تیاری کے لیے میٹنگ کر رہے تھے، سنسکی موسٹ قصبہ دارالحکومت سرائیوو سے تقریباً 200 کلومیٹر (124 میل) شمال مغرب میں واقع ہے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان عدنان بیگانووک نے نے قومی ریڈیو کو بتایا کہ مشتبہ شخص نے اسکول کے تین ملازمین کو مارنے کے لیے ایک فوجی آتشیں ہتھیار، ایک خودکار رائفل کا استعمال کیا اور خود کو مارنے کی کوشش بھی کی،زخمی شخص کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے اور اسے بنجا لوکا
اسپتال لے جایا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملازم کا مبینہ طور پر اسکول انتظامیہ کے ساتھ جھگڑا تھا پولیس ابھی تک حملے کے محرکات فراہم نہیں کر پائی ہےپولیس اور ایمرجنسی سروسز کو جائے وقوعہ پر تعینات کر دیا گیا ہے۔مغربی بلقان میں بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات نسبتاً کم ہوتے ہیں جو کہ 1990 کی دہائی میں جنگوں کے دوران نجی ہاتھوں میں موجود ہتھیاروں سے بھرے ہوئے ہیں،جولائی میں ہمسایہ ملک کروشیا میں ایک جنگی تجربہ کار نے نرسنگ ہوم میں اپنی والدہ سمیت پانچ افراد کو گولی مار کر 6 کو زخمی کر دیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں