ڈنمارک کی خاتون وزیرِ اعظم میٹے فریڈرکسن کو سڑک پر اچانک مُکّا مارنے والے پولینڈ کے شہری کو 4 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بدھ کو پولینڈ سے تعلق رکھنے والے شخص کو ڈنمارک کی وزیرِ اعظم پر حملہ کرنے اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الگ الگ الزامات پر 4 ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اُس شخص کو اب 4 ماہ جیل میں گزارنے ہوں گے جبکہ سزا مکمل ہونے پر اسے ملک بدر بھی کر دیا جائے گا اور اگلے 6 سال تک اس شخص پر ڈنمارک واپس آنے پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 39 سالہ شخص کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آ سکی ہیں، یہ شخص اس کیس کی سماعت سے پہلے اور وزیرِ اعظم پر حملہ کرنے کے بعد سے حراست میں تھا۔اس شخص پر وزیرِ اعظم کے دائیں کندھے پر مُکّا مارنے کا الزام ہے جس کی وجہ سے وزیرِ اعظم اپنا توازن کھو بیٹھی تھیں تاہم وہ زمین پر گر نہیں پائی تھیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس شخص نے کوپن ہیگن ڈسٹرکٹ کورٹ میں دیگر تمام الزامات کا بھی اعتراف کیا تھا، ملزم نے ایک مسافر ٹرین اسٹیشن پر ایک عورت کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا بھی اعتراف کیا۔یاد رہے کہ رواں سال جون میں ڈنمارک کی خاتون وزیرِ اعظم 46 سالہ میٹے فریڈرکسن پر دارالحکومت کوپن ہیگن میں ایک شخص نے اچانک حملہ کر دیا تھا۔حملہ کرنے والا شخص چل کر وزیرِ اعظم کے پاس آیا تھا جس کے بعد اس نے اچانک حملہ کر دیا تھا، حملہ کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق میٹے فریڈریکسن 2019ء میں وزیرِ اعظم بنی تھیں، وہ ڈنمارک کی تاریخ کی سب سے کم عمر وزیرِ اعظم ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں