لندن(پی این آئی) برطانیہ کی نومنتخب حکومت نے فیملی ویزہ قوانین میں نرمی کر دی۔
ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق برطانوی ویزہ قوانین میں غیرملکیوں کے لیے فیملی کے افراد کو سپانسر کرنے کے لیے کم از کم تنخواہ کی شرط رکھی گئی تھی۔ اس کم از کم تنخواہ میں سابق وزیراعظم رشی سوناک کی حکومت نے اضافہ کرکے اس شرط کو مزید سخت کر دیا تھا تاہم نئی حکومت نے اس شرط کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔رپورٹ کے مطابق رشی سوناک حکومت کی طرف سے اضافے کے بعد برطانیہ میں مقیم غیرملکیوں کے لیے لازم تھا کہ ان کی کم از کم سالانہ تنخواہ 38ہزار700پائونڈ ہو۔ اس سے کم تنخواہ والے غیرملکی مردوخواتین اپنے شوہر یا بیوی کو سپانسر نہیں کر سکتے تھے۔کم از کم تنخواہ کی حد 18ہزار600پائونڈ تھی جسے رشی سوناک حکومت مرحلہ وار بڑھا کر 2025ء کے آغاز تک 38ہزار700پائونڈز تک لیجانا چاہتی تھی۔
پہلے مرحلے میں اسے بڑھا کر 29ہزار پائونڈز ہی کیا گیا تھا کہ وزیراعظم رشی سوناک کی حکومت ختم ہو گئی اور نئی حکومت نے آتے ہی اعلان کر دیا کہ کم از کم تنخواہ کی حد میں اضافہ فوری طور پر روک دیا گیا ہے۔ برطانیہ کی نئی ہوم سیکرٹری یویٹی کوپر کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ ’’حکومت فیملی ویزہ پالیسی پر نظرثانی کر رہی ہے۔ تب تک کم از کم تنخواہ میں اضافے کا قانون معطل رہے گا۔‘‘
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں