اسلام آباد (پی این آئی) اٹلی میں میلان کی ایک عدالت نے جمعرات کے روز صحافی جولیا کورتیس کو حکم دیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر وزیر اعظم جارجیا میلونی کی ”باڈی شیمنگ” (جسمانی خد و خال پر پھبتی کسنا) کرنے پر وہ انہیں پانچ ہزار یورو کی رقم بطور ہرجانہ ادا کریں۔
عدالت نے سوشل میڈیا ایکس پر میلونی کے قد کے بارے میں ایک اور پوسٹ کرنے پر صحافی جولیا کورتیس پر 1200یورو کا معطل جرمانہ بھی عائد کیا۔صحافی جولیا کورتیس نے اس سزا پر اپنے ردعمل میں کہا، ”اٹلی کی حکومت کو آزادی اظہار اور صحافتی اختلاف رائے کا سنگین مسئلہ درپیش ہے۔”
کورتیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جارجیا میلونی کی ایک مزاحیہ تصویراٹلی کے سابق فاشسٹ آمر بینیٹو مسولینی کے ساتھ پوسٹ کی تھی۔اس کے جواب میں میلونی نے فیس بک پر اپنی ایک پوسٹ کہا تھا کہ اس من گھڑت تصویر نے ”انوکھی توجہ مبذول” کی اور انہوں نے اپنے وکیل کو صحافی کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی۔کورتیس نے اس کے رد عمل میں مزید ٹویٹس پوسٹ کیں، جس میں سے ایک کچھ اس طرح سے تھی کہ ”تم مجھے خوفزدہ نہ کرو، جورجیا میلونی۔ آخر تم صرف 1.2 میٹر (4 فٹ) کی ہو،میں تو تمہیں دیکھ بھی نہیں سکتی۔
عدالت نے صحافی کو میلونی کا مسولینی سے موازنہ کرنے والی ٹویٹ سے بری کر دیا، تاہم میلونی کے قد پر تبصرے کے لیے انہیں ہتک عزت کا قصوروار ٹھہرایا۔ اس بارے میں جج نے کہا کہ یہ تو ”باڈی شیمنگ” ہے۔جولیا کورتیس کو اس سزا کے خلاف اپیل کرنے کا حق ہے اور غالب امکان ہے کہ وہ اس فیصلے کو اعلی عدالت میں چیلنج کریں گی۔ادھر جارجیا میلونی کے وکیل نے کہا ہے کہ وہ 5000 یورو خیراتی طور پر عطیہ کریں گی۔ایسا پہلی بار نہیں ہے کہ میلونی صحافیوں اور مصنفین کو عدالت تک کھینچ کر لائی ہوں۔
گزشتہ برس روم کی ایک عدالت نے ملک کے سب سے زیادہ فروخت ہونے والے مصنف روبرٹو ساویانو پر، سن 2021 میں ٹیلیویژن پر بحث کے دوران میلونی کے امیگریشن سے متعلق سخت موقف پر ان کے خلاف توہین آمیز باتیں کرنے پر 1,000 یورو کے ساتھ ہی قانونی اخراجات کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں