کنبرا(پی این آئی) آسٹریلیا نے غیرملکی طالب علموں کے لیے ویزا قوانین مزید سخت کر دیئے۔
ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق ویزا قوانین میں مزید تبدیلی کے بعد مائیگریشن سسٹم کے تحت ویزے کا حصول عملاً ختم کر دیا گیا ہے۔ آسٹریلوی وزارت برائے امور داخلہ کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ ویزا قوانین میں وہ تمام خامیاں دور کر دی گئی ہیں، جن کی وجہ سے سٹوڈنٹ اور دیگر عارضی ویزا رکھنے والے غیرملکی مسلسل آسٹریلیا میں اپنے قیام میں توسیع کرتے رہتے تھے۔
آسٹریلوی حکومت کی طرف سے یہ اقدامات ایسے وقت میں کیے جا رہے ہیں جب ملک میں قیام پذیر غیرملکی طالب علموں کی تعداد ریکارڈ حد کو پہنچ چکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2022-23ء میں سٹوڈنٹ ویزوں کے اجراء میں 30فیصد اضافہ ہوا اور ان کی تعداد ڈیڑھ لاکھ تک جا پہنچی۔ سٹوڈنٹ ویزا قوانین میں موجود خامیوں کی وجہ سے اس ویزے پر آسٹریلیا جانے والے طالب علم اپنے قیام کو مسلسل طول دیتے رہتے اور بالآخر آسٹریلوی امیگریشن حاصل کر لیتے تھے۔
آسٹریلوی وزیرامور داخلہ کلیئر اونیل کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کو ایک ایسے مائیگریشن سسٹم کی ضرورت ہے جس کے ذریعے صرف ایسے ہنرمند لوگ آسٹریلیا میں رہیں جن کی ہمیں ضرورت ہو۔ چنانچہ نئے قوانین کے تحت اب وزٹ ویزا اور عارضی گریجوایٹ ویزا ہولڈرز سٹوڈنٹ ویزا آن شور حاصل نہیں کر سکیں گے۔ رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی حکومت اس کے علاوہ بھی قوانین میں ایسی تبدیلیاں کر رہی ہے کہ غیرملکی طالب علم بمشکل ہی آسٹریلیا جا سکیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں