لزبن(پی این آئی) پرتگال نے اپنے ہاں غیرملکیوں کی تعداد کم کرنے کے لیے امیگریشن پالیسی مزید سخت بنا دی۔
ڈیی پاکستان گلوبل کے مطابق قبل ازیں پرتگال کی امیگریشن پالیسی میں غیریورپی باشندوں کو ملازمت کنٹریکٹ کے بغیر بھی پرتگال میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی تھی۔ نئی پالیسی میں یہ اجازت ختم کر دی گئی ہے۔نئی امیگریشن پالیسی کے تحت کسی بھی غیریورپی ملک کے شہری صرف اسی صورت میں پرتگال جا سکیں گے، جب ان کے پاس پہلے سے وہاں جاب آفر ہوگی۔اس کے علاوہ اب ان کے لیے مستقل رہائش کی درخواست دینے سے قبل ایک سال تک سوشل سکیورٹی کی ادائیگی لازمی ہو گی۔
رپورٹ کے مطابق پرتگال ایک ایسا یورپی ملک تھا، جس کی امیگریشن پالیسی دیگر تمام یورپی ممالک کی نسبت بہت نرم تھی تاہم حالیہ مہینوں میں پرتگالی حکومت امیگریشن پالیسی کو سخت تر بنانے کے لیے کئی اقدامات اٹھا چکی ہے، جس کی وجہ پرتگال میں غیرملکیوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہے۔ پرتگالی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق حالیہ پانچ سالوں میں پرتگال میں غیرملکیوں کی تعداد دو گنا بڑھی ہے۔ اب یہ تعداد 10لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ صرف گزشتہ ایک سال کے دوران 1لاکھ 80 ہزار غیرملکیوں کو ریگولرائز کیا گیا اور اس وقت 4لاکھ سے زائد ریگولرائزیشن درخواستیں زیرالتوا ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں