نئی دہلی(پی این آئی)بھارت کی عام آدمی پارٹی (آپ) کے رہنما اور دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو شراب پالیسی کیس میں عبوری ضمانت ختم ہونے پر دوبارہ جیل بھیج دیا گیا۔
یاد رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے دہلی کے وزیراعلیٰ کو انتخابی مہم میں شرکت کے لیے عبوری ضمانت دے کر 11 مئی کو رہا کیا تھا۔ اروند کیجریوال کی یکم جون تک عبوری ضمانت منظور کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے عبوری ضمانت منظوری کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ اروند کیجریوال کو 2 جون کو خود کو دوبارہ جیل حکام کے حوالے کرنا ہوگا، یعنی بھارتی عام انتخابات کے نتائج کے اعلان سے 2 دن قبل انہیں پھر جیل جانا ہوگا۔ اروند کیجریوال کو کرپشن الزامات پر شراب پالیسی کیس میں 21 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ دہلی کی تہاڑ جیل میں قید تھے۔
اروندکیجریوال نے گرفتاری سے بچنے کے لیے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا تاہم عدالت نے ان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔ عام آدمی پارٹی کا مؤقف ہےکہ بی جے پی کی قیادت عام آدمی پارٹی اور دیگر پارٹیوں کو جڑ سے ختم کرنا چاہتی ہے، کیجریوال پر الزامات کے پیچھے مودی کے سیاسی عزائم ہیں۔ عام آدمی پارٹی سے تعلق رکھنے والے نئی دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سیسوڈیا اور راجیہ سبھا (ایوان بالا) کے رکن سنجے سنگھ بھی منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ہوچکے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں