اسلام آباد (پی این آئی) ڈونیٹسک میں ماسکو کے نامزد حکام کے سربراہ ڈینس پوشیلن نے اس حملے کے لیے یوکرینی فوج کو مورد الزام ٹھہرایا۔
انہوں نے بتایا کہ یوکرینی فوج نے ایک مصروف ترین بازار میں توپ خانے سے گولہ باری کی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ حملے کوراخوف اور کراسنوہریکا علاقے کی جانب سے کیے گئے۔ انہوں نے پیر کے روز ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ادھر ماسکو میں روسی وزارت خارجہ نے یوکرین کے حملے کو “دہشت گردی کی وحشیانہ کارروائی” قرار دیا، جو اس کے بقول “مغرب کی طرف سے فراہم کردہ ہتھیاروں کا استعمال” کرکے کیا گیا۔ روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ماسکو شہری آبادی پر حملے کی مذمت کرتا ہے۔ روس کے یوکرینی دارالحکومت پر ہائپرسونک میزائل حملے یوکرین نے اس واقعے پر فی الحال کو ئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ اور ڈی ڈبلیو ان دعووں کی آزادانہ تصدیق نہیں کرسکا ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری انٹونیو گوٹیریش نے ڈونیٹسک شہر پر گولہ باری سمیت شہریوں اور شہری انفرااسٹرکچر کے خلاف حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے تمام حملے بین الاقومی انسانی قانون کے تحت ممنوع ہیں۔ خیال رہے کہ روس اور یوکرین دونوں نے گزشتہ دو ماہ کے دوران شہری علاقوں پر حملوں میں تیزی کے لیے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ محاذ جنگ پر صورت حال میں کوئی بڑی تبدیلی واقع نہیں ہوئی ہے۔ جنگ کے ابتدائی دنوں کے بعد سے روس کے یوکرین پر شدید ترین حملے ڈونیٹسک یوکرین کے ان چار علاقوں میں سے ایک ہے جن پر روس نے جزوی طورپر قبضہ کر رکھا ہے۔ اور اس کو اپنی جمہوریہ کا علاقہ قرار دیا ہے۔ حالانکہ بہت سے مبصرین اسے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے ہیں۔
یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کل رات بھی معمول کے مطابق قوم سے خطاب کیا لیکن انہوں نے ڈونیٹسک پر ہونے والے حملوں کا ذکر نہیں کیا۔ انہوں نے تاہم کہا ہے کہ روس نے ایک ہی دن میں یوکرین کے نو علاقوں کے ایک سو سے زائد شہروں، قصبوں اور دیہاتوں پر گولہ باری کی ہے اور ڈونیٹسک پر کیا گیا حملہ” شدید ترین” تھا۔ ادھر یوکرین کے جنوب ٹاویرا میں تعینات فوکرینی فورسز نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اس کے فوجی ڈونیٹسک میں گولہ باری کے لیے ذمہ دار نہیں ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ،”ڈونیٹسک یوکرین ہے اور روس کو یوکرینیوں کی زندگی لینے کے لیے جواب دینا پڑے گا۔” دریں اثنا روس نے یوکرین کے خارکیف خطے میں کروخمالنے گاوں کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ یوکرین کے دس مختلف علاقوں میں 118 آبادیوں پر روسی بمباری روسی وزارت دفاع نے یوکرین میں اپنی فوجی کارروائیوں کے حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ “کامیاب آپریشن” کے بعد کروخمالنے گاوں پر کنٹرول کرلیا گیا ہے۔ یوکرین کی فوج نے بھی اس قبضے کی تصدیق کی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں