غزہ: اسرائیل کی غاصب فوج نے غزہ میں فلسطینیوں کو شہید کرنے کے ساتھ ساتھ لوٹ مار کا بازار بھی گرم کررکھا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم یورو- میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوجیوں نے لوگوں کا ذاتی سامان چوری کرنے کے لیے من مانی اور زبردستی کی گرفتاریاں کیں اور جان بوجھ کر فلسطینیوں کی املاک تباہ کیں۔
تنظیم کے مطابق اسرائیلی فورسز نے منظم طور پر لوٹ مار کی اور فلسطینیوں کا سونا، رقوم جس میں ڈالرز بھی شامل ہیں، موبائل فونز اور لیپ ٹاپ لوٹ کر لے گئے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دستاویزی شہادتوں کی بنیاد پر ابتدائی تخمینے میبں فلسطینی شہریوں کے ذاتی سامان کی چوری اور اسرائیلی فوج کی جانب سے قیمتی املاک کی وسیع پیمانے پر لوٹ مار کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس لوٹ مار سے حاصل ہونے والی رقم دسیوں ملین ڈالر سے تجاوز کر سکتی ہے۔
اسرائیلی فوجیوں نے جان بوجھ کر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ویڈیو کلپس شائع کیں جس میں غزہ کی پٹی میں شہریوں کے گھروں کی تباہی دکھائی گئی ہے اور دیواروں پردرج نسل پرست یا یہودی نعرے دکھائے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوجیوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر رقم چرانے اور املاک کو جان بوجھ کر نقصان پہنچانے کا ڈھٹائی سے اعتراف بھی کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں