اسلام آباد (پی این آئی) بھارت نے اپنے زیر انتظام کشمیر میں سرگرم تنظیم مسلم لیگ (جموں و کشمیر) پر غیر قانونی سرگرمیوں کی (روک تھام) کے قانون (یو اے پی اے) کے تحت ”ملک دشمنی اور علیحدگی پسندی” میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت پانچ برس کی پابندی عائد کر دی۔
اس تنظیم کی قیادت علیحدگی پسند رہنما مسرت عالم بھٹ کر رہے تھے، جو گزشتہ کئی برسوں سے جیل میں بند ہیں۔بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بدھ کے روز اس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم کی سرگرمیاں، ”ملک کی یکجہتی، خود مختاری اور سالمیت” کے خلاف رہی ہیں اور اسے نہیں بخشا جائے گا۔
وزارت داخلہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مسرت عالم بھٹ دھڑے کی مسلم لیگ کے مقاصد جموں و کشمیر کو بھارت سے آزادی حاصل کرنا ہے اور خطے کو پاکستان کے ساتھ ضم کرنے کے ساتھ ہی اسلامی حکومت قائم کرنا تھا۔امیت شاہ نے اس حوالے سے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ”وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کا پیغام صاف اور واضح ہے کہ جو بھی ہماری قوم کے اتحاد، خود مختاری اور سالمیت کے خلاف کام کرے گا اسے بخشا نہیں جائے گا اور اسے قانون کے مکمل قہر کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پابندی کے حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ”تنظیم کے ارکان علیحدگی پسند سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں، پاکستان اور اس کی پراکسی تنظیموں سمیت مختلف ذرائع سے فنڈز جمع کر کے دہشت گردانہ سرگرمیوں کی حمایت اور جموں و کشمیر میں سیکورٹی فورسز پر پتھر بازی کو جاری رکھنے کے لیے” کام کرتے رہے ہیں۔
وزارت داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ تنظیم اور اس کے ارکان ملک کی آئینی اتھارٹی اور سیٹ اپ کی توہین کرتے ہیں۔ ”ان کی غیر قانونی سرگرمیاں بھارت کی سالمیت، خود مختاری، سلامتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتی ہیں۔”
مسرت عالم اور ان کی تنظیم؟
بھارتی کشمیر کے علیحدگی پسند رہنما مسرت عالم بھٹ کشمیر کے مقبول ترین مرحوم رہنما سید علی شاہ گیلانی کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک ہیں، جو نوجوان علیحدگی پسند ارکان کی قیادت کے لیے معروف رہے ہیں۔
سید علی شاہ گیلانی کی وفات کے بعد وہ حریت کانفرنس کے سخت گیر دھڑے کے چیئرمین بھی منتخب کیے گئے تھے۔ تاہم سن 2010 سے ہی وہ بھارتی جیل میں قید ہیں۔
بھارتی حکومت کا موقف ہے کہ ان کی تنظیم مسلم لیگ (جموں و کشمیر) اور اس کے ارکان علیحدگی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ بھارتی حکام کے مطابق یہ نظیم دہشت گردانہ سرگرمیوں کی حمایت کرتی ہے اور لوگوں کو جموں و کشمیر میں اسلامی حکمرانی قائم کرنے پر اکساتی ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس تنظیم کے چیئرمین مسرت عالم بھٹ خاص طور پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں، جو ملک کی سالمیت، خود مختاری، سلامتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے نقصان دہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں