مشہد (آئی این پی )ایران نے مشہد شہر میں افغان خوانچہ فروشوں پر پابندی عائد کردی ، شہر میں اس وقت پانچ لاکھ افغان باشندے رہائش پذیر ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران کے صوبہ رضوی خراسان کے شہر مشہد میں مقامی انتظامیہ نے شہر کے بازاروں میں افغان موبائل تاجروں کی کاروباری سرگرمیوں پر پابندی کا حکم دے دیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے روز مشہد کے بازار کے داخلی راستے پر افغان خوانچہ فروشوں پر پابندی عائد کا نوٹس لگادیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت مشہد شہر میں پانچ لاکھ افغان باشندے رہائش پذیر ہیں، ایران میں مقیم افغانوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شکایت کی ہے کہ ایرانی پولیس افغان پناہ گزینوں کے ساتھ بدسلوکی کررہے ہیں، اس اقدام سے ان کی سرگرمیوں میں رکاوٹ آئے گی اور شدید مشکلات پیدا ہوں گی۔ایران میں مقیم عنایت اللہ الوکوزئی نامی افغان باشندے کا کہنا تھا کہ افغان پناہ گزینوں کو مشکل صورتحال کا سامنا ہے، ان کے ساتھ بین الاقوامی قوانین کے مطابق سلوک کیا جائے، ہمیں امید ہے کہ وہ ممالک بالخصوص ایران اور پاکستان جو زیادہ تر افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کرتے ہیں، ان کے ساتھ بین الاقوامی پناہ گزینوں کے قوانین کے مطابق سلوک کریں گے۔پناہ گزینوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی کارکن آصفہ ستانکزئی نے ایران پر زور دیا کہ وہ ملک میں قیام پذیر افغان پناہ گزینوں کے حوالے سے اقتصادی ترقی میں اپنے علاقے کی بنیاد پر طویل المیعاد وژن استعمال کرے۔دوسری جانب افغان پناہ گزینوں اور ان کی وطن واپسی کے نائب وزیر عبدالرحمن رشید کا کہنا ہے کہ افغان حکام اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے ایرانی حکام کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ قائم مقام افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے بھی ایران کے دورے پر ہیں اور وہ بھی اس مسئلے پر تبادلہ خیال کریں گے۔اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا تھا کہ ایران 45 سال سے زائد عرصے سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، اقوام متحدہ افغان پناہ گزینوں کی ان کی وطن واپسی میں سہولت فراہم کرے اور ایران سے تعاون کرے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں