نیویارک(پی این آئی)گوگل کی سرپرست کمپنی الفا بیٹ نے جنوری 2023 میں 12 ہزار ملازمین کو نکال دیا تھا۔
اب ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گوگل کے مزید 30 ہزار ملازمین کو جلد فارغ کیے جانے کا امکان ہے اور ایسا آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی میں پیشرفت کے باعث ہو رہا ہے۔ دی انفارمیشن کی ایک رپورٹ کے مطابق گوگل کی جانب سے ایڈ (ad) سیلز ڈیپارٹمنٹ کو ری اسٹرکچر کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے کیونکہ اب اس کام کے لیے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کا استعمال زیادہ ہو رہا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ حالیہ مہینوں میں اے آئی ٹیکنالوجی میں پیشرفت کے باعث کمپنی نے مختلف عہدوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹیکنالوجی کمپنی کی جانب سے ایڈ سیلز اور کسٹمر سروس ڈیپارٹمنٹ کے مخصوص شعبوں کو ڈیجیٹل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا گیا جب گوگل کی جانب سے اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی اشتہارات متعارف کرائے گئے۔ گوگل کے اس شعبے کو ری اسٹرکچر کرنے کا اعلان گزشتہ دنوں ایک اندرونی اجلاس کے دوران کیا گیا تھا۔ اے آئی ٹیکنالوجی اشتہارات کے لیے ویب سائٹس کی اسکیننگ کرے گی اور خودکار طور پر کی ورڈز، ہیڈلائنز، تصاویر اور دیگر چیزیں بھی تیار کرے گی۔
خیال رہے کہ گوگل کی جانب سے حالیہ برسوں میں اے آئی ٹیکنالوجی پر کافی کام کیا گیا ہے اور یہ بھی تحقیق کی گئی ہے کہ اے آئی ٹولز کمپنی کے آپریشنز کے لیے کس حد تک مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔ گوگل کے 12 ہزار ملازمین کو نکالنے کے لگ بھگ ایک سال بعد گزشتہ دنوں کمپنی کے چیف ایگزیکٹو سندر پچائی نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس مشکل فیصلے سے لوگوں کا مورال متاثر ہوا تھا۔ مگر انہوں نے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان ملازمین کو فارغ نہیں کیا جاتا تو وہ طویل المعیاد بنیادوں پر کمپنی کے لیے بدترین فیصلہ ثابت ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکل مگر ضروری فیصلہ تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں