برطانوی شاہی خاندان کے سابق شیف ڈیرن میکگریڈی نے شاہی خاندان کے مینو کو بورنگ قرار دے دیا۔
سابق شاہی شیف نے کرسمس کے مینو سے پردہ اُٹھاتے ہوئے انکشاف کیا کہ شاہی خاندان کے تمام مردوں کے لیے الگ اور خواتین کے لیے الگ مینو تیار کیا جاتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہی خاندان کے 61 سالہ سابق شیف ڈیرن میکگریڈی نے آنجہانی برطانوی ملکہ الزبتھ دوم اور شہزادی ڈیانا کے دور میں خدمات انجام دیں اور اپنے دور میں 7 کرسمس کے عشائے کے انتظامات سنبھال چکے ہیں۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ کسی بھی تہوار کے موقع پر شاہی خاندان کے افراد کے لیے روایتی کھانوں سے میز سجائی جاتی ہے، جو توقع کے برعکس انتہائی سادہ ہوتی ہے۔ یہ بالکل ویسی ہی ہوتی ہے جیسی بہت سے برطانوی گھروں میں ہوتی ہے۔
شاہی خاندان کے سابق شیف کے مطابق جب تہوار کا موسم آتا ہے تو شاہی خاندان اپنی روایت پر قائم رہتا ہے اور اپنے مینو کو تبدیل نہیں کرتا ہر سال ان کا کم و بیش ایک ہی مینو رہتا ہے۔
تاہم ان کا کہنا ہے کہ شاہی خاندان کی ایک عجب روایت ہے کہ ان کے تمام مردوں اور تمام خواتین کے لیے الگ الگ ناشتہ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
ان کے مردوں کے لیے مکمل انگریزی ناشتہ جس میں انڈے، نمکین گوشت، مشروم، خاص مچھلی(کیپرز)، بھونے ہوئے گردے شامل ہیں جبکہ شاہی خواتین کے لیے ہلکے پھلکے ناشتے کا اہتمام کیا جاتا ہے جس میں پھل، آدھا گریپ فروٹ، ٹوسٹ اور کافی شامل ہوتی ہے۔ ناشتے کے بعد شاہی خاندان گرجا گھر روانہ ہوجاتا ہے۔
سابق شیف کے مطابق ہر سال ایک ہی طرح کے کھانے کا اہتمام کیا جاتا ہے اور عشائے میں شاہی خاندان اور کام کرنے والے عملے کے لیے ترکی (سالم مرغی سے تیار کردہ پکوان) ، روسٹ آلو، گاجر، پیاز، شاہ بلوط، مختلف اقسام کی چٹنی کو روٹی کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے جبکہ میٹھے میں پڈنگ اور مشروبات میں کاک ٹیل شامل ہوتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں