اسلام آباد (آئی این پی ) ماہر قانون راجہ خالد محمود نے بانی پی ٹی آئی کے لندن پلان کے دعوے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں لندن میں کچھ پلان نہیں ہورہا، سابق چیئرمین پی ٹی آئی آئے ہی ایک لندن پلان کے ذریعے تھے اس لئے وہ سمجھتے ہیں کہ ہر آنے والا لندن پلان کے ذریعے آتا ہے لیکن ایسا کچھ نہیں، سیاسی قائدین پاکستان میں ہی بیٹھے ہیں۔
راجہ خالد نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن میں رسمی تقاضے پورے نہیں ہوئے، یہ ڈراما تھا پوری قوم نے خالی کرسیاں دیکھیں، پی ٹی آئی بانی ممبر (اکبر ایس بابر) نے کہا کہ انھیں کاغذات نامزدگی نہیں دیا گیا ، کاغذات کسی کو نہیں دیے گئے، ووٹرز فہرست کسی کو نہیں دکھائی گئی، اس کے علاوہ صوبوں کے الیکشن صوبوں میں ہوتے ہیں ، الیکٹورل کالج بھی نہیں بتایا گیاتحریک انصاف کو دیوار سے لگانے کے سوال پر ماہر قانون راجہ خالد نے سائفر کیس میں بانی چیئرمین کی ضمانت کی سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت پر ججز کے یمارکس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی باتیں دیکھی گئیں، ایک بندہ ضمانت کیلئے عدالت گیا عدالت کا کام ہے کہ دیکھے ضمانت بنتی ہے یا نہیں ۔ سپریم کورٹ کے سامنے الیکشن کا معاملہ نہیں تھا صرف بیل کا معاملہ تھا۔ ضمانت کے کیس میں یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک بندے کو الیکشن لڑنا ہے تو اسے اس بنیاد پر بیل دے دی جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں