فوجی دستے فلسطین بھجوانے کی پیشکش کر دی گئی

چیچنیا(پی این آئی)روسی جمہوریہ چیچنیا کے سربراہ رمضان قادریوف نے فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہوئے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے اور ساتھ ہی اپنے فوجی امن مشن کے طور پر فلسطین بھیجنے کی بھی پیشکش کی ہے۔

ایک بیان میں رمضان قادریوف کا کہنا تھا کہ میں عالمی برادری سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کم ازکم ایک بار متفقہ طور پر فلسطین کے حوالے سے منصفانہ فیصلہ کریں۔ رمضان قادریوف کا کہنا تھا کہ میں مسلم ممالک کے لیڈروں سے اپیل کرتا ہوں کہ ایک اتحاد بنائیں اور یورپ سمیت تمام مغربی ممالک جنہیں آپ اپنا دوست کہتے ہیں انہیں بلائیں اور ان پر زور دیں کہ اسرائیل جنگجوؤں کو تباہ کرنے کے بہانے عام شہریوں پر بمباری نہ کرے۔ چیچن سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم فسلطینیوں کے عمل کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ اسرائیل نے ان کی زمین پر قبضہ کیا ہے اور اب انہیں مسلسل دبا رہا ہے، تاہم ہم اس جنگ کے خلاف ہیں، ہم جنگ اور کسی بھی قسم کی کشیدگی کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ضروری ہو تو ہمارے فوجی دستے فلسطین میں امن فوج کے طور پر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ خیال رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کےدرمیان شدید جھڑپیں چوتھے روز میں داخل ہوگئی ہیں، اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی سخت کردی گئی ہے اور اسرائیل پر حملے تیز کر دیےگئے ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ میں 200 اہداف کو نشانہ بنایا گیا، پناہ گزین کیمپ پر بھی حملے کیے گئے ہیں، ایمبولینس اور امدادی کارکن بھی اسرائیلی حملوں کی زد میں ہیں اور اسرائیل کی جانب سے بلا تفریق بمباری کی جا رہی ہے۔ اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 800 ہوگئی ہے جب کہ 3800 سے زائد زخمی ہیں۔ اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی مزید سخت کردی ہے، پانی بجلی، خوراک اور ایندھن کی فراہمی مکمل بند کردی گئی ہے جس کے باعث پہلے سے پابندیوں کے شکار غزہ کے رہائشیوں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں