واشنگٹن(آئی این پی) امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ امریکا نے کبھی پاکستان کو پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک) چھوڑنے کا نہیں کہا۔نجی ٹی وی کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں مسعود خان نے کہا کہ امریکا نے پاک چین تعلقات پر کبھی کوئی اعتراض نہیں کیا، سی پیک اس وقت شروع ہوا جب دوسرے ممالک اس پر آمادہ نہیں تھے۔مسعود خان نے کہا کہ افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا 7 ارب ڈالرز کا اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہا ہے، افغانستان میں دہشتگرد گروہ صرف ہمارا نہیں امریکا کا بھی مسئلہ ہیں۔
آج پاکستان پر حملے ہو رہے ہیں کل دیگر پڑوسی ممالک پر ہو سکتے ہیں۔ جدید اسلحہ کالعدم دہشتگرد تنظیم داعش اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ہاتھ لگ چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ جدید اسلحے سے لیس دہشتگردوں کے مقابلے کیلیے پاکستان کو جدید ہتھیار چاہئیں جس کیلیے امریکا سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔امریکا نے پاکستان کو جدید اسلحہ اور کمیونیکیشن فراہم کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ امریکا سے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف پاکستانی فورسز کی استعداد بڑھانے کی ضرورت ہے۔مسئلہ کشمیر کے بارے میں پاکستانی سفیر نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ حل کروانا امریکا کی ذمہ داری ہے، اقوام متحدہ میں کشمیر کے مسئلے پر سابق امریکی صدور سفارتکاری کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیر سمیت تمام معاملات پر بھارت کے ساتھ بات چیت کیلیے تیار ہے، امریکا کو بھارت کو پاکستان کے ساتھ بات چیت پر آمادہ کرنا ہوگا۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے مشکل امتحان میں بھی امریکا نے پاکستان کی مدد کی۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے پاکستان کی حالیہ معاشی بحران میں بے انتہا مدد کی، امریکا نے نہ صرف سیلاب متاثرین کی مدد کی بلکہ برطانیہ، فرانس، جرمنی، جاپان و دیگر ممالک کو پاکستان کی مدد پر آمادہ کیا۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں