نیدرلینڈ کے وزیراعظم اچانک مستعفی، پریس کانفرنس میں وجہ بھی بتا دی

ایمسٹرڈیم (پی این آئی)نیدرلینڈز میں امیگریشن کو محدود کرنے کے لیے کسی معاہدے پر اتفاق نہ ہونے کے باعث حکومت کا خاتمہ ہو گیا ہے جس کے بعد صورتحال جلد نئے انتخابات کے انعقاد کی طرف جا رہی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزیراعظم مارک روتا کی کنزرویٹو جماعت نے ملک میں پناہ لینے کے لیے آنے والوں کی حوصلہ شکنی کی کوشش کی تاہم اُن کی دو اتحادی جماعتوں نے حمایت سے انکار کر دیا۔وزیراعظم مارک روتا نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ یہ کوئی راز نہیں ہے کہ حکومتی اتحاد میں شریک جماعتوں کی امیگریشن پالیسی کے بارے میں مختلف آراء ہیں۔ آج ہمیں بدقسمتی سے یہ نتیجہ اخذ کرنا پڑ رہا ہے کہ یہ اختلافات اب کم نہیں کیے جا سکتے۔ اس لیے میں پوری کابینہ کا استعفیٰ بادشاہ کو پیش کروں گا۔مارک روتا کی حکومت میں اتحادی جماعتوں کے درمیان اختلافات رواں ہفتے اُس وقت بہت زیادہ بڑھ گئے جب انہوں نے ایک تجویز پیش کی جس کے تحت جنگ سے متاثرہ پناہ گزینوں کے بچوں کے اپنے ملک میں داخلے کو محدود کیا جانا تھا۔اس تجویز کے تحت قانون سازی کر کے نیدرلینڈز میں موجود پناہ گزینوں کے بچوں کو اُن سے ملنے آنے کے لیے بھی دو سال کا انتظار کرنا پڑتا۔

اس تجویز پر مارک روتا کی حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کرسچین یونین اور لبرل ڈی 66 نے سخت ردعمل ظاہر کیا اور حکومت بحران کا شکار ہو گئی۔مستعفی ہونے کے بعد مارک روتا کی حکومت اگلے عام انتخابات میں نئی حکومت بننے تک نگراں کے طور پر کام کرتی رہے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں