قاہرہ (پی این آئی) جیل حکام نے اپیل مسترد ہونے پر یونیورسٹی کے آرٹس گیٹ کے سامنے 21 سالہ مصری طالبہ نیرۃ اشرف کے قاتل محمد عادل کو موت کی سزا پر عملدرآمد کر دیا۔۔۔۔ عدالت نے نیرہ اشرف کے قائل کو سزائے موت کا حکم سناتے ہوئے یونیورسٹی کے سامنے پھانسی دینے کا حکم دیا تھا۔۔۔۔ عرب ویب سائٹ سبق کے مطابق نیرۃ اشرف کو اس کے کلاس فیلو محمد عادل نے الدقھلیہ کمشنری میں واقع المنصورہ یونیورسٹی کی فیکلٹی آف آرٹس کے گیٹ کے سامنے قتل کیا تھا۔۔۔۔
مصر کی عدالت نے سزائے موت کے خلاف محمد عادل کی اپیل مسترد کر دی۔۔۔۔مصر کی پبلک پراسیکیوشن نے موقع واردات سے 25 شہادتیں قلمبند کر کے عدالت میں پیش کی تھیں۔ طلبہ اور یونیورسٹی کے سیکیورٹی گارڈز کے علاوہ قریبی دکانداروں نے گواہی دی تھی کہ انہوں نے محمد عادل کو چھری سے وار کر کے اپنی کلاس فیلو کو ہلاک کرتے ہوئے دیکھا تھا۔۔۔۔۔نیرہ اشرف کے اہل خانہ اور اس کے دوستوں نے بھی گواہی دی تھی کہ محمد عادل نیرہ اشرف کو شادی نہ کرنے کی صورت میں دھمکیاں دیتا رہا تھا۔ اسے اس بات پر غصہ تھا کہ نیرۃٖ اشرف نے شادی سے انکار کیوں کیا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں