چیف جسٹس کیخلاف عدم اعتماد کا ووٹ، فوری طور پر عہدے سے ہٹا دیا گیا

کیف(پی این آئی)یوکرین سپریم کورٹ کے سربراہ کو 27لاکھ ڈالر کی رشوت کی انکوائری کے معاملے میں حراست میں لے لیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ویسوولود نیازیف کی نظربندی کے بعد 142 میں سے 140 ججوں نے سپریم کورٹ کے اجلاس میں انہیں عہدے سے ہٹانے کے فیصلے کی حمایت کی۔

یوکرین کی سپریم کورٹ کے سربراہ کو رشوت ستانی کی تحقیقات میں حراست میں لئے جانے کے بعد عہدے سے برطرف کر دیا گیا جسے اینٹی کرپشن حکام نے اپنا اب تک کا سب سے بڑا کیس قرار دیا ہے۔ اسپیشلائزڈ اینٹی کرپشن پراسیکیوٹر آفس کے پراسیکیوٹر اولاکسینڈر اومل چینکو نے کہا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو رشوت ستانی کی مشتبہ اسکیم کے حصے کے طور پر حراست میں لیا گیا تھا،اسپیشلائزڈ اینٹی کرپشن پراسیکیوٹر آفس کے پراسیکیوٹر کی بریفنگ میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے سربراہ کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر دیگر افراد کی جانچ پڑتال کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

سپریم کورٹ کے ایک ہنگامی اجلاس کے چند گھنٹے بعد ویسوولود نیازیف کے خلاف عدم اعتماد کا ووٹ دیتے ہوئے عدالت کے سربراہ کے طور پر ان کی برطرفی کے حق میں ووٹ دیا،اسپیشلائزڈ اینٹی کرپشن پراسیکیوٹر آفس نے پیر کے روز اعلان کیا تھا کہ انسداد بدعنوانی ایجنسیاں سپریم کورٹ کے نظام میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی تحقیقات کر رہی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں