نئی دہلی(پی این آئی) بھارت کے ایک نامور ایٹمی سائنسدان کو مبینہ طور پر پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق 60سالہ پردیپ کورلکر نامی یہ سائنسدان بھارت کے دفاعی ادارے ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن(ڈی آر ڈی او)میں اعلیٰ عہدے پر فائز تھا۔
ریاست مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی سکواڈ(اے ٹی ایس) کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پردیپ کورلکر نے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کرتے ہوئے ایک دشمن ملک کو معلومات فراہم کیں۔ بیان کے مطابق پردیپ کورلکر کو علم تھا کہ اس کے پاس ایسے سرکاری راز ہیں جو دشمن ملک کے پاس پہنچ جائیں تو ملک کی سکیورٹی داؤ پر لگ جائے گی۔بیان میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی خفیہ ایجنٹ اور بھارتی سائنسدان واٹس ایپ کے ذریعے رابطے میں تھے۔ ٹائمز آف انڈیا کے سپیشل پراسکیوٹر وجے فرگاد کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سائنسدان کا لیپ ٹاپ اور دو موبائل فون قبضے میں لیے گئے جن کے فرانزک تجزئیے سے سائنسدان کے پاکستانی خفیہ ایجنٹ کے ساتھ رابطے اور اسے معلومات فراہم کرنے کی تصدیق ہوئی۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق پاکستانی ایجنٹ نے سوشل میڈیا کے ذریعے سائنسدان کے ساتھ دوستی کی تھی۔ تاہم اس نے اپنی شناخت بھارتی شہری کے طور پر کرائی۔
اس نے سائنسدان کو بتایا کہ وہ بھارتی شہر امبالہ کی رہائشی ہے اور انجینئرنگ کی طالبہ ہے۔ پاکستانی ایجنٹ نے ایک پراجیکٹ پر بات کرنے کے بہانے سائنسدان سے دوستی کی اور بعد ازاں دونوں میں فون پر رابطہ شروع ہو گیا۔رپورٹ کے مطابق گرفتار سائنسدان تین دہائیوں سے اہم منصوبوں پر کام کر چکے تھے۔ عدالت نے سائنسدان کو 9مئی تک کے لیے ریمانڈ پر اے ٹی ایس کے حوالے کر دیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں