کوالالمپور ( پی این آئی) 3 اسلامی ممالک سمیت 7 ممالک نے عید الفطر کی حتمی تاریخ کا باضابطہ اعلان کر دیا، برونائی دارالاسلام، انڈونیشیا، ملائیشیا، آسٹریلیا، سنگاپور، جاپان اور تھائی لینڈ میں بسنے والے مسلمان 22 اپریل بروز ہفتہ کو عید منائیں گے۔
جبکہ عیدالفطر کے چاند کے حوالے سے 13 ممالک کے 25 ماہرِ فلکیات نے مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا۔خلیجی اخبار الامارات الیوم اور سعودی نیوز پورٹل سبق کے مطابق13 ممالک سے تعلق رکھنے والے 25 ماہر فلکیات نے اس بات پر اتفاق کرتے ہوئے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے کہ جمعرات کو عید الفطر کے چاند کا نظر آنا ممکن نہیں ہے، تمام اسلامی ممالک میں چاند ناصرف عام آنکھ بلکہ جدید ترین دوربین استعمال کرتے ہوئے بھی نظر نہیں آئے گا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ شرعی رویت کے لیے ضروری ہے چاند اُفق پر 6 درجے اوپر نمودار ہو جب کہ جمعرات کو چاند مکہ میں 5.1 درجے، بیت المقدس میں 5.4 درجے، قاہرہ میں 5.5 درجے اور أبو ظہبی میں 4.7 درجے اوپر ہوگا، اس لیے جن ممالک میں مقامی طور پر چاند کا مشاہدہ ضروری مانا جاتا ہے خواہ عام آنکھ یا دور بین کے ذریعے ہو وہاں امسال رمضان المبارک 30 دن کا ہوگا اور عیدالفطر 22 اپریل بروز ہفتہ ہوگی۔دوسری جانب ماہر فلکیات ڈاکٹر جاوید اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان میں عیدالفطر کا چاند نظر آنے کا کوئی امکان نہیں، پاکستان میں عیدالفطر ہفتہ کو ہوگی، سورج غروب ہوتے وقت چاندکی عمر صرف 9 گھنٹے 45 منٹ ہوگی، جبکہ نظرآنے کیلئے 18 سے 20 گھنٹے ہونی چاہیے۔
انہوں نےبتایا کہ آج پاکستان میں عیدالفطر کا چاند نظر آنے کا کوئی امکان نہیں ہے ،جس وجہ یہ ہے کہ پاکستانی وقت کے مطابق نیا چاند صبح 9 بج کر 13منٹ پر پیدا ہوا ہے، جب سورج غروب ہوگا تو اس وقت اس کی عمر 9 گھنٹے 45 منٹ ہوگی۔نیا چاند نظر آنے کیلئے چاند کی عمر 18سے 20 گھنٹے ہونی چاہیے، چاند نظرآنے کیلئے اور بھی ضروری پیرامیٹرز ہوتے ہیں، مطلب آج چاند جب سورج غروب ہوگا تو تھری ڈگری پر ہوگا، عام طور7سے 8 ڈگری ہونا چاہیئے، اسی طرح چاند کا کتنا حصہ روشن ہوگا یا کتنی چوڑائی ہوگی؟ تووہ صرف0.12 فیصد ہے، جو کہ دوربین سے نظر آنا ناممکن ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں