جدہ(پی این آئی) غیر ملکی میڈیا نے خبر دی ہے کہ سعودی عرب نے یمن میں جنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سعودی اور اومانی حکام کا ایک وفد آئندہ ہفتے یمن جائے گا جہاں وہ دارالحکومت صنعاء میں مستقل جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کرے گا جس سے 8؍ سال سے جاری یہ جنگ ختم ہونے کے واضع امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے نے اس پیش رفت سے آگاہ سعودی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ معاہدے کا اعلان 20؍ اپریل تک (عید الفطر کے موقع پر) ہونے کا امکان ہے۔ یمن کیلئے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈن برگ رواں ہفتے مسقط میں تھے جہاں انہوں نے سینئر اومانی اور حوثی حکام سے امن مذاکرات کے امکانات پر بات کی تھی۔ جمعرات کو سعودی فوج کی زیر قیادت اتحادی افواج نے یمن کا بحری محاصرہ ختم کر دیا جس کے نتیجے میں کئی بحری جہاز عدن اور ملک کی جنوبی بندرگاہوں پر لنگر انداز ہونے کے قابل ہوئے۔ یہ جہاز جنگ کے آغاز کے بعد پہلی مرتبہ جدہ میں قیام کے بغیر براہِ راست عدن پہنچے۔ یہ محاصرہ 2015ء سے جاری تھا۔ اسی دوران لبنان کے اخبار المیادین نے خبر دی ہے کہ سعودی عرب نے سعودی نواز یمنی حکام کا بھی ایک اجلاس منعقد کیا جس میں انہیں حوثیوں کے ساتھ کیے جانے والے معاہدے کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے یمن جنگ کے خاتمے اور مسئلے کے حل کیلئے ایک روڈ میپ پیش کیا۔ بتایا گیا ہے کہ سعودی پلان کے مطابق، یہ جنگ بندی آئندہ سال بھی جاری رہے گی اور اس دوران یمنی بندرگاہیں کھلی رہیں گی۔ اس کے بعد ریاض باضابطہ طور پر یمن میں جنگ ختم کرنے کا اعلان کر دے گا۔ رپورٹس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سعودی عرب اور اقوام متحدہ مل کر حوثیوں اور متحارب یمنی دھڑوں کے درمیان مذاکرات کرائیں گے جس کے بعد دو سال میں نئی حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں