اسلام آباد (پی این آئی) امریکی انتظامیہ کے اہم ترین مہرے زلمے خلیل زاد کی طرف سے عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ٹویٹ نے پاکستانی دفتر خارجہ میں پریشانی پیدا کر رکھی ہے جبکہ پی ڈی ایم حکومت کنفیوز ہے کہ عمران خان کے امریکی سازش کے بیانیے کے باوجود امریکہ کھل کر ان کی حمایت میں کیوں آ گیا ہے ۔۔۔ اس حوالے سینئر صحافی اور تجزیہ کار سلیم صافی نے اپنے تازہ کالم میں لکھا ہے کہ “حکومت کے خاتمے کے کچھ عرصہ بعد زلمے خلیل زاد خفیہ دورے پر پاکستان آئے اور بنی گالہ میں عمران خان سے تین گھنٹے پر محیط ون ٹو ون ملاقات کی”۔…
سلیم صافی کا کہنا ہے کہ”عمران خان کے علاوہ وہ جس دوسرے فرد سے ملے وہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ تھے اور اس ملاقات میں انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ عمران خان کے ساتھ صلح کرلیں”۔…سلیم صافی کے مطابق”بعدازاں ٹیلی فونک رابطہ کرکے وہ جنرل باجوہ کو عمران خان کے ساتھ ملاقات کیلئے قائل کرتے رہے اور ایوان صدر میں دونوں کی جو ملاقات ہوئی تھی وہ بنیادی طور پر زلمے خلیل زاد کی کوششوں سے ہوئی تھی”….. سلیم صافی نے لکھا ہے کہ “اب درپردہ کردار ادا کرنے کی بجائے زلمے خلیل زاد عمران خان کی حمایت میں کھل کر سامنے آئے ہیں اور ان کے حق میں ایسی ٹویٹ کی کہ جیسے وہ زلمے خلیل زاد نہیں بلکہ علی امین گنڈاپور ہوں”۔…. سلیم صافی کا کہنا ہے کہ”عمران خان کہا کرتے تھے کہ ان کی حکومت امریکہ نے گرائی ہے لیکن ان کی حمایت میں کھل کر چین یا روس کا نہیں بلکہ امریکی اسٹیبلشمنٹ کا اہم کردار سامنے آیا۔…عمران خان کہتے ہیں کہ وہ عالم اسلام کے لیڈر ہیں۔ ریاست مدینہ قائم کرنا چاہتے ہیں اور عالم اسلام کے مفادات کی خاطر امریکہ کو آنکھیں دکھائیں لیکن دوسری طرف عالم اسلام میں امریکی مفادات کے سب سے بڑے محافظ زلمے خلیل زاد ان کے لئے سب سے زیادہ پریشان ہیں۔…گوانتاموبے، ابو غریب اور بگرام کے عقوبت خانوں میں ہونے والے انسانیت سوز مظالم کی وکالت کرنے والے زلمے خلیل زاد کہہ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی والوں کے ساتھ بہت زیادتی ہو رہی ہے”…..
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں