اسلام آباد (پی این آئی) ترکیہ پھر 6.5 شدت کے زلزلے سے لرز اٹھا، جس کے بعد نقصان کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ الجزیرہ کے مطابق زلزلے کے جھٹکے مصر اور لبنان میں بھی محسوس کیے گئے تاہم فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
ترکیہ نے زلزلے سے متاثر بیشتر صوبوں میں لوگوں کو بچانے کے لیے جاری سرچ و ریسکیو آپریشن ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔یہ اعلان اس وقت کیا گیا ہے جب ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے سے اموات کی تعداد 46 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ترکیہ کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے کام کرنے والے ادارے اے ایف اے ڈی کے سربراہ یونس شیراز نے بتایا کہ ترکیہ میں زلزلے سے اموات کی تعداد 40 ہزار 642 ہوگئی ہے جبکہ بیشتر صوبوں میں ملبے تلے پھنسے افراد کو نکالنے کا کام ختم کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن 19 فروری کی شب تک ختم کر دیا جائے گا۔ دوسری جانب شام میں اب تک زلزلے سے 5800 سے زیادہ اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ یونس شیراز نے بتایا کہ ہمیں تاریخ کی سب سے بڑی تباہی کا سامنا ہے، زلزلے اور آفٹر شاکس سے ہونے والے نقصانات کے اثرات صرف 11 صوبوں تک محدود نہیں۔
خیال رہے کہ 6 فروری کو ترکیہ اور شامل میں 7.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کے بعد 5700 سے زیادہ آفٹر شاکس ریکارڈ ہوچکے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے تخمینے کے مطابق ترکیہ اور شام میں 2 کروڑ 60 لاکھ افراد کو امداد کی ضرورت ہے۔ ترکیہ میں زلزلے سے 84 ہزار عمارتوں کو نقصان پہنچا جبکہ ایک تخمینے کے مطابق ساڑھے 3 لاکھ اپارٹمنٹس تباہ ہو گئے۔ دنیا کے 80 ممالک کے ساڑھے 11 ہزار کارکن اس وقت امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں