کولمبو (پی این آئی) سری لنکا کے بجلی بورڈ نے صارفین کیلئے نرخوں میں 275 فیصد تک اضافہ کردیا۔ یہ حالیہ مہینوں میں بجلی کی قیمت میں دوسرا بڑا اضافہ ہے کیونکہ دیوالیہ ہونے والے اس ملک کی حکومت آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ حاصل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
پچھلے سال ایک غیر معمولی مالی بحران سے سری لنکا کے 22 ملین افراد کو بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے ساتھ کئی مہینوں تک خوراک اور ایندھن کی قلت کا سامنا کرنا پڑا۔ حکومت اپنے 46 بلین ڈالر کے غیر ملکی قرضے میں نادہندہ ہے اور اپنی تباہ شدہ مالیات کو بحال کرنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ ایک ریسکیو پیکج کو حتمی شکل دے رہی ہے۔خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وزیر توانائی کنچنا وجیسیکرا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ‘ہمیں آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق بجلی کے چارجز میں اضافہ کرنا پڑا کہ ہم خزانے سے ہینڈ آؤٹ حاصل نہیں کر سکتے۔ہمیں اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے محصولات پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
گھریلو صارفین اب بجلی کے لیے کم از کم 30 روپے (آٹھ سینٹ) فی کلو واٹ فی گھنٹہ ادا کریں گے، جو کہ پڑوسی ملک بھارت کے اوسط ٹیرف کے مطابق ہے۔سب سے کم ٹیرف میں حالیہ 275 فیصد اضافہ اس 264 فیصد اضافے کے بعد ہے جو چھ ماہ قبل لاگو ہوا تھا۔ وجیسیکرا نے کہا کہ نرخوں میں اضافہ سری لنکا میں اس وقت نافذ 140 منٹ کی یومیہ لوڈ شیڈنگ کو ختم کرے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں