ترکیہ،ملبے تلے دبی مردہ بیٹی کا ہاتھ تھامے بے بس باپ کی تصویر نے دل دہلادیے

اسلام آباد (پی این آئی ) ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو آنے والے شدید زلزلے سے 9 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ زلزلے میں متاثرہ خاندانوں کے رولا دینے والے مناظر مسلسل سامنے آرہے ہیں ۔ سوشل میڈیا پر ایک تصاویر گردش کر رہی ہے جس دیکھ کر کسی کی بھی آنکھ نم ہو جائے ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی میں زلزلے کے مرکز کے قریب کہرامنماراس شہر کی ایک تصویر سامنے آئی ہے جس نے لوگوں کے دلوں کو دہلا کر رکھ دیا ہے۔

سامنے آنے والی تصویر میں لڑکی کے والد میسوت ہینسر کو اپنی 15 سالہ بیٹی امراک کا ہاتھ تھامے دیکھا جاسکتا ہے۔لڑکی ایک بیڈ پر مردہ پڑی ہے اور بیڈ کا زیادہ تر حصہ ملبے میں دبا ہوا ہے جو کہ نکالنے کے قابل نہیں ہے۔دوسری جانب ترکیہ اور شام میں گزشتہ روز آنے والے تباہ کن سلسلہ وار زلزلوں سے زمین بوس ہوجانے والی عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا عمل شدید سرد موسم کے باوجود جاری رہا ،ہلاکتوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ترکیہ کی ڈیزاسٹر میجنمنٹ اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایف اے ڈی) نے بتایا کہ اموات کی تعداد 3 ہزار 419 ہوگئی ہے ،

صدر طیب اردوان نے بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 549 ہوچکی ہے۔اتھارٹی نے بتایا کہ زلزلے کے بعد اب تک 285 آفٹر شاکس آچکے ہیں، جس کے نتیجے میں 5 ہزار 775 عمارتیں تباہ ہوئی ،زخمیوں کی تعداد 285 ہے۔ترکی کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے کہا کہ 13 ہزار سرچ اینڈ ریسکیو اہکار تعینات کیے گئے ہیں اور متاثرہ علاقوں میں 41 ہزار خیمے، ایک ہزار بستر اور 3 لاکھ کمبل روانہ کیے جاچکے ہیں۔ترک صدر رجب طیب اردوان نے جنوبی ترکی میں بدترین زلزلے سے

متاثرین ہونے والے 10 صوبوں کے مذکورہ علاقوں میں 3 ماہ کے لیے ہنگامی صورت حال نافذ کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ 70 ممالک نے تلاش اور امدادی کارروائیوں میں مدد کی پیش کش کی ہے اور ترکیہ نے سیاحتی مرکز انتالیہ میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے عارضی طور پر ہوٹلز کھولنے کا منصوبہ بنایا ہے۔انہوںنے کہاکہ ترکیہ میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 549 ہوچکی ہے۔شام کی حکومت اور ریسکیو سروس کے مطاق گیارہ سال سے جاری جنگ سے

متاثرہ ملک میں اب تک 1500 ہلاکتیں رپورٹ ہوچکی ہیں۔جنوب مشرقی ترکیہ میں قہر مان مرعش کے شہر میں عینی شاہد زلزلے سے ہونے والی تباہی کو الفاظ میں بیان کرنے سے قاصر ہیں۔23 سالہ صحافی میلیسا سلمان نے کہا کہ ہمیں لگا قیامت آگئی، ایسی صورتحال ہم نے پہلی مرتبہ دیکھی ہے۔پیر کے روز آنے والے زلزلے سے صرف ترکی میں اب تک 16 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں جبکہ ہلاکتوں میں بے تحاشہ اضافے کا خدشہ ہے اور عالمی ادارہ صحت کے اندازے کے مطابق اس بدترین تباہی کے نتیجے میں اموات کی تعداد 20 ہزار ہوسکتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں