واشنگٹن (پی این آئی) امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بدھ کے روز ڈیلاویئر میں صدر جو بائیڈن کے بیچ ہاؤس کی تلاشی شروع کی۔ ان کے گھر کی تلاشی غلط طریقے سے ذخیرہ شدہ خفیہ دستاویزات کا سراغ لگانے کے آپریشن کا حصہ ہے۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اٹارنی باب باؤر نے کہا کہ صدر کی مکمل حمایت اور تعاون کے ساتھ یہ تلاشی کی گئی، اسی طرح کی تلاشی کے بعد وِلمنگٹن میں بائیڈن کے گھر اور واشنگٹن ڈی سی میں سابق دفتر کی جگہ پر بہت کم دستاویزات سامنے آئیں۔ ایف بی آئی کی جانب سے ولیمنگٹن میں ان کے مرکزی نجی گھر کی تلاشی کے بعد مزید دستاویزات سامنے آئیں۔ ریہوبوتھ پراپرٹی، جسے وہ بہت کم استعمال کرتے ہیں ، اب حکام کے کی طرف سے سرچ کیا جانے والا تیسرا مقام ہے۔سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلوریڈا میں گھر سے دریافت ہونے والی خفیہ دستاویزات کے بڑے ذخیرے کی تحقیقات کی نگرانی کرنے والے ایک اور خصوصی وکیل کی طرح محکمہ انصاف کی جانب سے آزادانہ تحقیقات کے لیے ایک خصوصی وکیل کا تقرر کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق جو بائیڈن کا مسئلہ ایک دہائی قبل جب وہ باراک اوباما کے دور میں نائب صدر تھے، کے دستاویزات کو محفوظ کرنے میں حادثاتی غلطیوں کا ہے
۔ٹرمپ کے برعکس جنہوں نے 2021 میں وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد سینکڑوں خفیہ دستاویزات حوالے کرنے کے خلاف مزاحمت کی، بائیڈن کا کہنا ہے کہ جب سے واشنگٹن میں ان کے ایک تھنک ٹینک کے دفتر سے کچھ خفیہ دستاویزات ملی ہیں تب سے انہوں نے حکام کے ساتھ تعاون کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں