نئی دہلی (پی این آئی) ایک نئے سروے کے مطابق ہندوستانی شہری امریکہ کو چین کے بعد سب سے بڑا فوجی خطرہ سمجھتے ہیں اور یوکرین میں جنگ کے لیے ولادیمیر پوٹن کے مقابلے نیٹو اور واشنگٹن پر زیادہ الزام لگاتے ہیں۔این ڈی ٹی وی کے مطابق امریکہ میں قائم عالمی کاروباری انٹیلی جنس کمپنی مارننگ کنسلٹ نے سروے کیا ہے جس میں شریک ایک ہزار جواب دہندگان میں سے تقریباً 43 فیصد نے چین کو سب سے بڑا خطرہ قرار دیا.
تاہم 22 فیصد نے امریکہ کو بھارت کے تاریخی حریف پاکستان سے آگے دوسرا سب سے اہم سیکیورٹی خطرہ قرار دیا۔گو کہ دنیا کی دو سب سے بڑی جمہوریتیں شراکت دار بنتی نظر آرہی ہیں. خاص طور پر چین کے بارے میں ان کے باہمی عدم اعتماد کو دیکھتے ہوئے، ہندوستانیوں کے پاس دنیا کی مغربی سپر پاور سے ہوشیار رہنے کی اسٹریٹجک وجوہات ہیں،” سونیٹ فریسبی اور سکاٹ ماسکووٹز کے مطابق، جنہوں نے اس سروے کی نگرانی کی “جیسے جیسے واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان کشیدگی بڑھتی ہے، ہندوستانی عوام امریکہ اور چین کے تنازعہ کے درمیان پھنس جانے کے بارے میں فکر مند ہو سکتے ہیں جو علاقائی سلامتی کو غیر مستحکم کرتا ہے، اور ہندوستان کو خطرے میں ڈالتا ہے۔سروے میں پایا گیا کہ 60 فیصد جواب دہندگان چاہتے ہیں کہ حکومت روس سے تیل کی خریداری جاری رکھے اور ان میں سے 48 فیصد نے کہا کہ روس کو ہی بھارت کا فوجی سازوسامان فراہم کرنے والا ترجیحی ملک رہنا چاہیے، جبکہ امریکہ کے لیے یہ شرح 44 فیصد ہے۔ کچھ 49 فیصد یہ بھی چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت روس کے ساتھ فوجی مشقیں جاری رکھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں