نیویارک (پی این آئی) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی کو 15 سال تک ٹیکس حکام کو دھوکہ دینے کی منصوبہ بندی کے جرم میں آج جرمانے کی سزا دی جائے گی۔ نیویارک کی ریاست کا ایک جج یہ سزا اس وقت سنائے گا جب مین ہٹن میں جیوری ارکان نے ٹرمپ آرگنائزیشن سے وابستہ دو افراد کو گزشتہ ماہ 17 مجرمانہ الزامات میں قصوروار پایا۔
خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق یہ سزا مین ہٹن کی فوجداری عدالت کے جسٹس جوآن مرچن کے اس فیصلے کے3دن بعد سامنے آنے والی ہے جب انہوں نے ایلن ویزلبرگ، جنہوں نے ٹرمپ کے خاندان کے لیے نصف صدی تک کام کیا تھا اور کمپنی کے سابق چیف فنانشل آفیسر تھے، کو استغاثہ کے سٹار گواہ کے طور پر گواہی دینے کے بعد 5 ماہ کے لیے جیل بھیج دیا تھا۔ ٹرمپ کی کمپنی کو زیادہ سے زیادہ 1.6 ملین ڈالر کے جرمانے کا سامنا ہے، لیکن کمپنی نے کہا ہے کہ وہ اپیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کیس میں کسی اور پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی اور نہ ہی کسی کو جیل کا سامنا ہے۔ مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ کا دفتر، جس نے یہ مقدمہ پیش کیا، ٹرمپ کے کاروباری طریقوں کی مجرمانہ تحقیقات کر رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں