موغا دیشو (پی این آئی) وسطی صومالیہ میں الشباب کے عسکریت پسندوں کی طرف سے 2 کار بم دھماکوں میں ایک ہی خاندان کے8 افراد سمیت کم از کم 35 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہو گئے۔ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ بدھ کو مہاس قصبے میں یہ حملہ القاعدہ سے منسلک الشباب نے کیا۔
یہ اس سلسلے کا تازہ ترین حملہ تھا جب سے حکومتی افواج اور اس کے اتحادی قبائلی ملیشیا نے گزشتہ سال باغیوں کو ان علاقوں سے باہر دھکیلنا شروع کیا تھا جن پر وہ طویل عرصے سے قابض تھے۔ہرشابیل ریاست کے ڈپٹی پولیس کمشنر حسن کیفی محمد ابراہیم نے خبر ایجنسی روئٹرز کو بتایا ‘ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔ وہ خواتین اور بچے ہیں، نو ارکان کے خاندان میں سے صرف ایک بچہ زندہ بچا۔ دیگر خاندانوں نے بھی اپنے آدھے ارکان کو کھو دیا۔ 2خودکش کار بم دھماکوں نے بہت سے شہریوں کے گھروں کو جلا کر راکھ کر دیا۔’مہاس کے ضلعی کمشنر مومن محمد ہالانے سرکاری ریڈیو کو بتایا کہ ایک بم نے ان کے گھر کو نشانہ بنایا اور دوسرے میں ایک وفاقی قانون ساز کے گھر کو نشانہ بنایا گیا۔
الشباب کے میڈیا آفس نے ایک بیان میں ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ‘مرتد ملیشیا اور فوجیوں’ کو نشانہ بنایا اور مرنے والوں کی تعداد 87 بتائی۔ الشباب اکثر مقامی حکام اور رہائشیوں سے زیادہ ہلاکتوں کے اعداد و شمار بتاتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں