پیرس(پی این آئی)فرانس کے دارالحکومت پیرس کے مرکزی علاقے میں واقع کرد ثقافتی سینٹر اور حجام کی دکان میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں تین افراد ہلاک جبکہ تین شدید زخمی ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو پیرس کے کرد آبادی والے علاقے میں ایک 69 سالہ شخص نے فائرنگ کی جنہیں بعد ازاں پولیس نے گرفتار کر لیا۔
پولیس اہلکار کے مطابق ’فائرنگ کرنے والے شخص کو اسلحے سمیت گرفتار کیا گیا ہے تاہم واقعے کے پیچھے محرکات کے حوالے سے فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا۔‘ علاقہ مکین ایمانوئل نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’مشتبہ شخص کو حجام کی دکان سے حراست میں لیا گیا ہے۔‘ ’وہاں موجود افراد انتہائی گھبرائی ہوئی حالت میں اشارہ کرتے ہوئے پولیس کو چیخ چیخ کر بتا رہے تھے کہ فائرنگ کرنے والا شخص حجام کی دکان کے اندر ہے۔‘ علاقہ مکین کے مطابق ’دکان کے اندر دو افراد کو زمین پر لیٹے ہوئے دیکھا گیا ہے جن کی ٹانگوں پر زخم آئے تھے۔‘ حکام کے مطابق تین زخمی افراد میں سے ایک انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں داخل ہے جبکہ دوسرے دو بھی شدید زخمی ہیں۔ واقعے کے عینی شاہد نے بتایا کہ ’ہم نے ایک عمر رسیدہ سفید فام شخص کو داخل ہوتے ہوئے دیکھا، پھر کرد ثقافتی سینٹر میں فائرنگ شروع ہو گئی۔
اس کے بعد وہ شخص حجام کی دکان میں گھس گیا۔‘ ایک اور دکان دار نے بتایا کہ ’سات سے آٹھ گن شاٹس سنائی دیے جس کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا تھا اور میں نے خود کو اندر بند کر لیا۔‘ پولیس کے مطابق حملہ آور فرانس کا شہری ہے اور اس سے پہلے سال 2016 اور 2021 میں قتل کی کوشش کے واقعات میں ملوث رہ چکا ہے۔ فائرنگ کے واقعے کے بعد پیرس کے شہریوں میں ایک مرتبہ پھر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جو سال 2015 سے شدت پسندی کے واقعات کا سامنا کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ پیرس میں کبھی کبھار مختلف گینگز کےمابین پرتشدد واقعات بھی پیش آتے رہتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں