اسلام آباد(پی این آئی)متحدہ عرب امارات کا گولڈن ویزا رکھنے والے غیر ملکی شہری اب اپنے والدین کو 10 سالہ رہائش کے لیے سپانسر کر سکتے ہیں۔ یہ نمایاں طور پر توسیع شدہ گولڈن ویزا اسکیم کا حصہ ہے جو 3 اکتوبر سے نافذ العمل ہے۔عربین بزنس سینٹر کے آپریشن مینیجر فیروزخان نے خلیج ٹائمز کو بتایا: ‘ہم نے 10 سالہ ویزا رکھنے والے کے والدین کے لیے 10 سالہ گولڈن ویزا جاری کیا ہے ۔
پہلے یہ ایک سال کے لیے جاری کیے جاتے تھے جیسا کہ عام رہائشیوں کے لیے کیا جاتا ہے۔ فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی (آئی سی پی) کے ایک کسٹمر کیئر ایجنٹ نے اس پیشرفت کی تصدیق کی ہے۔متحدہ عرب امارات کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق ایک غیر ملکی ملازم ‘متعلقہ امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے مقرر کردہ ہر والدین کے لیے گارنٹی کے طور پر ڈپازٹ ادا کر کے’ والدین کو ایک سال کے قیام کے لیے سپانسر کر سکتا ہے۔والدین کو سپانسر کرنے کے لیے جو ڈپازٹ کرنے کی ضرورت ہے وہ گولڈن ویزا رکھنے والوں پر لاگو نہیں ہوتی ۔ انہیں اپنے متعلقہ قونصلیٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک دستاویز جمع کرانے کی ضرورت ہے جس میں کہا گیا ہو کہ وہ اپنے والدین کے واحد کفیل ہیں۔عام طور پر 20 ہزار درہم ماہانہ کمانے والے افراد اپنے والدین کی کفالت کی ذمہ داری اٹھاسکتے ہیں لیکن گولڈن ویزا رکھنے والوں پر تنخواہ کی یہ شرط بھی لوگو نہیں ہوتی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں