خوفناک دھماکہ، 41ہلاکتیں ہو گئی، متعدد زخمی

انقرہ (پی این آئی) ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ شمالی ترکی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے نتیجے میں 41 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ جمعے کے مہلک دھماکے کے 20 گھنٹے بعد آخری لاپتہ لاش کی دریافت نے ریسکیو آپریشن اپنے اختتام کو پہنچا دیا۔ قبل ازیں وزیر داخلہ نے بتایا کہ دھماکے کے وقت کان میں کام کرنے والے 58 افراد کو یا تو بچا لیا گیا یا وہ خود ہی باہر نکل آئے تھے۔

 

 

بی بی سی کے مطابق ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے بتایا کہ 10 افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں جب کہ ایک زخمی کو ڈسچارج کردیا گیا ہے۔ جمعہ کو جس وقت دھماکہ ہوا اس وقت تقریباً 110 افراد کان میں موجود تھے، جن میں سے تقریباً نصف 300 میٹر (984 فٹ) سے زیادہ گہرائی میں تھی۔ریسکیو کا عمل ساری رات جاری رہا ۔ویڈیو فوٹیج میں بحیرہ اسود کے ساحل پر واقع اماسرا میں واقع اس کان سے امدادی کارکنوں کے ساتھ سیاہ اور نم آنکھوں والے کان کنوں کو ابھرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ لاپتہ افراد کے اہل خانہ اور دوستوں کو بھی کان میں دیکھا جا سکتا ہے، جو اپنے پیاروں کی خبر کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں۔صدر رجب طیب اردگان نے دیگر وزراء کے ساتھ صوبہ بارتین میں جائے وقوعہ کا دورہ کیا ۔ حکام نے بتایا کہ ترک استغاثہ نے دھماکے کی وجہ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں لیکن ابتدائی اشارے یہ ہیں کہ دھماکہ فائر ڈیمپ کی وجہ سے ہوا، یہ اصطلاح کوئلے کی کانوں میں دھماکا خیز مرکب میتھین سے متعلق ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں