اسلام آباد(پی این آئی)عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں بیماریوں اور اموات کا سخت خطرہ لا حق ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا ہے کہ سیلاب کے بعد پاکستان میں بیماریوں اور اموات کی صورت میں دوسری آفت کا خطرہ ہے۔نجی ٹی وی اے آروائی کے مطابق سیلاب کے بعد متاثرین کی بحالی ایک بڑا امتحان بن چکا ہے، بلوچستان میں متاثرین خوراک اور دواؤں کے لیے پریشان پھر رہے ہیں، اپنی چھت دوبارہ قائم کرنا جوئے
شیر لانے جیسا ہو گیا، ریلیف کیمپوں میں بھی صحت کے مسائل سنگین ہو گئے، ڈائریا اور ہیضہ کے مریضوں میں ہولناک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔پینے کے پانی میں آلودگی کے باعث جلدی بیماریاں بھی جنم لینے لگی ہیں، متاثرین مدد کے منتظر ہیں اور حکومت سے اقدامات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ قبل ازیںعالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے پاکستانی عوام سے اپنی مرضی سے ادویات استعمال نہ کرنے کی اپیل کردی۔ نمائندہ ڈبلیو ایچ او کے مطابق پاکستان میں اینٹی بائیوٹکس کا
بے دریغ استعمال کیا جارہا ہے، اینٹی بائیو ٹکس کے بے دریغ استعمال سے جراثیموں میں ان ادویات کے خلاف مزاحمت بڑھ رہی ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان کو ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ جیسی مہلک بیماری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، یہی حال رہا تو زیادہ تر اینٹی بائیوٹکس بیماریوں کے خلاف بے اثر ہو جائیں گی۔نمائندہ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر ادویات استعمال نہ کریں، ادویات کے غلط استعمال، تشخیص کی غلطیوں، معالجین کی کوتاہیوں سے سالانہ لاکھوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں