روس یوکرین جنگ کب تک جاری رہے گی؟ نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے خطرے کی گھنٹی بجادی

واشنگٹن(پی این آئی ) مغربی ممالک کے فوجی اتحاد ”نیٹو“ کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ کا کہنا ہے کہ یوکرین میں جنگ کئی برس تک جاری رہ سکتی ہے امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ایک بیان میں اسٹولٹن برگ کا کہنا تھا کہ جب سے یورپی یونین کے حکام نے سفارش کی ہے کہ یوکرین کو نیٹو میں شامل ہونے کے لیے امیدوار کا درجہ دیا جائے یوکرین کی فوج کو روس کے حملوں میں شدت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے نے جرمن جریدے”بِلڈ ام سونٹاگ“ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسٹولٹن برگ کا کہنا ہے کہ یوکرین کی فوج کو جدید ہتھیاروں کی فراہمی سے مشرقی ڈونباس کے علاقے کو روسی کنٹرول سے آزاد کرانے کے امکانات میں اضافہ ہو گا اسٹولٹن برگ کا کہنا تھا کہ ہمیں اس حقیقت کے لیے تیار رہنا چاہیے کہ یہ جنگ برسوں جاری رہ سکتی ہے. انہوں نے زور دیا کہ ہمیں یوکرین کی حمایت سے دست بردار نہیں ہونا چاہیے، چاہے اس پر نہ صرف فوجی امداد بلکہ توانائی اور خوراک کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے جتنے بھی اخراجات آئیں ادھر حال ہی میں برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے بھی کیف کا دورہ کیا اور طویل جنگ کے لیے تیار رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیراعظم جانسن نے لندن کے”سنڈے ٹائمز“ میں لکھے گئے مضمون میں کہا ہے کہ جنگ لمبے عرصے تک جاری رہنے کا مطلب ہے کہ یوکرین کو اسلحے کی فراہمی، سازوسامان، بارود اور تربیت کو حملہ آور کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے یقینی بنایا جائے. برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وقت سب سے اہم ہے ہر اقدام کا دارومدار اس بات پر ہے کہ یوکرین اپنی سرزمین کو محفوظ کرنے کی صلاحیت کو روس کے حملہ کرنے کی صلاحیت سے بہتر کر سکے۔دریں اثنا امریکہ کے ایک تھنک ٹینک کا اپنی تازہ جائزے میں کہنا ہے کہ روس نے ڈونٹسک کے قریب معمولی کامیابی حاصل کی ہے جائزے میں کہا گیا ہے کہ روس یوکرین کے فوجیوں کو خارکیف شہر کے ارد گرد ریلوے لائنوں کی آرٹلری رینج سے باہر نکالنے کی کوشش کر رہا ہے جائزے کے مطابق روس ان لائنوں کو اپنے فوجیوں کی سپلائی کے لیے استعمال کر رہا ہے.

امریکی نشریاتی ادارے نے بتایا کہ یوکرین کے صدو ولودیمیر زیلنسکی نے جنوب میں روسی جارحیت سے تباہ شدہ شہر میکولائیو کا دورہ کرنے کے لیے کیف سے باہر ایک غیر معمولی دورہ کیا جب کہ ڈنباس کے علاقے میں بدترین جنگ جاری ہے یوکرینی حکام کے مطابق مشرقی شہر ڈونٹسک کے قریب دیہاتوں میں شدید جنگ جاری ہیں خیال رہے کہ روسی فوج کئی ہفتوں سےڈونٹسک کا کنٹرول سنبھالنے کی لیے کوشش کر رہی ہے۔زیلنسکی کا میکولائیو کا دورہ چار ماہ قبل کیے جانے والے روسی حملے کے بعد کسی بھی یوکرینی رہنما کا اس جنوبی شہر کا پہلا دورہ تھا صدارتی آفس کی طرف سے ہفتے کو تباہ شدہ رہائشی عمارات کا سروے کرنے اور مقامی حکام کے ساتھ میٹنگ کرنے کی ویڈیو شیئر کی جب کہ صدارتی آفس کے مطابق صدر نے جنوبی محاذ پر تعینات فوجیوں سے ملاقات بھی کی تاہم صدارتی آفس کی طرف سے یہ نہیں بتایا گیا کہ یوکرینی صدر نے دورہ کب کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں