لندن (پی این آئی) برطانیہ نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی امریکہ حوالگی کی منظوری دے دی ، برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے جمعہ کو وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو فوجداری الزامات کا سامنا کرنے کے لیے امریکہ کے حوالے کرنے کی منظوری دی ۔
عالمی میڈیا کے مطابق برطانوی وزارت داخلہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 17 جون کو مجسٹریٹ کورٹ اور ہائی کورٹ دونوں کی طرف سے غور کے بعد جولین اسانج کو امریکہ کے حوالے کرنے کا حکم دیا گیا ، اس کے خلاف جولین اسانج کے پاس اپیل کا 14 دن کا حق برقرار ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وکی لیکس کے بانی لندن کی ہائی کورٹ میں اپیل کر سکتے ہیں ، جس کے بعد وہ اپنا کیس برطانیہ کی سپریم کورٹ میں لے جانے کا حق بھی رکھتے ہیں لیکن اگر ان کی اپیل مسترد کر دی جاتی ہے تو جولین اسانج کو 28 دنوں کے اندر حوالے کر دیا جائے گا۔اس حوالے سے جولین اسانج کی اہلیہ سٹیلا نے کہا ہے کہ یہ پریس کی آزادی اور برطانوی جمہوریت کے لیے ایک سیاہ دن ہے ، آج لڑائی کا خاتمہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک نئی قانونی جنگ کا آغاز ہے۔
خیال رہے کہ جولین اسانج امریکی حکام کو 18 معاملات میں مطلوب ہیں ، جن میں جاسوسی کا الزام بھی شامل ہے، جو وکی لیکس کی جانب سے خفیہ امریکی فوجی ریکارڈز اور سفارتی کیبلز کے وسیع ذخیرے کے اجراء سے متعلق ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس نے جانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے ۔ ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ وہ ایک اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہیرو ہے جسے اس لیے نشانہ بنایا گیا کیونکہ اس نے افغانستان اور عراق کے تنازعات میں امریکی غلط کاموں کو بے نقاب کیا اور یہ کہ اس کا مقدمہ صحافت اور آزادی اظہار پر سیاسی طور پر متحرک حملہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں