کابل (پی این آئی)افغان طالبان کے ملک پر حکومت کے قیام کے بعد افغانی شہریوں کی زندگی میں مشکلات کا سامنا ہے ،افغانستان کو اقتصادی اور سیاسی بحران کا سامنا ہے۔ سابق حکومت کے ساتھ کام کرنے والے کبیر کی سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پوسٹ سے اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ کابل میں کتنے باصلاحیت پیشہ وار افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ کبیر نے ٹوئٹر پرافغان صحافی موسیٰ محمدی کی ایک تصویر شیئر کی۔
جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ ایک سڑک کنارے پر بیٹھےسموسے بیچنے میں مصروف ہیں جبکہ وہ کسی سوچ میں بھی مگن نظر آرہے ہیں ۔ دوسری جانب طالبان کے اقتدار میں آنے پر افغانستان سے فرار ہونے والے سابق حکومتی عہدیداروں کی پرتعیش طرز زندگی سے متعلق امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے۔امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہاکہ افغانستان سے فرار ہونے والے اشرف غنی حکومت کے اعلی عہدیدار بیرون ملک پرتعیش زندگی گزار رہے ہیں۔
سابق افغان اعلی عہدیداروں نے جنگ کے آخری دنوں میں بیرون ملک مہنگے گھر خریدنے میں لاکھوں خرچ کیے اور اب افغانستان سے فرار ہو کر انہی پرتعیش گھروں میں رہائش پذیر ہیں۔اخبار کا یہ بھی کہناتھا کہ سابق افغان حکومت کے اعلی عہدیدار اب امریکا، متحدہ عرب امارات، یورپی ممالک اور ترکی میں رہتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں