کراچی(پی این آئی)روسی قونصل جنرل نے کہاہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے دورہِ روس کے دوران تیل کی تجارت پر بات چیت ہوئی تھی تاہم پاکستان سے کوئی سرکاری خط موصول نہیں ہوا تھا۔ روسی قونصل خانے میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ روس پر لگنے والی پابندیاں پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بھی متاثر کر سکتی ہیں، یوکرین کے ساتھ تنازع کا فوری حل نظر نہیں آرہا ہے جبکہ یوکرین بھی امن مذاکرات کے لیے سنجیدہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئی پاکستانی حکومت سمجھدار ہے اور اہم امید کرتے ہیں کہ تجارتی معاملات اور تیل کی خریداری کے معاملے کو بہتر انداز میں ڈیل کریں گے۔روسی قونصل جنرل نے کہا کہ پاکستان سمیت دیگر دوست ممالک کو سستے تیل کی فراہمی میں دلچسپی رکھتے ہیں اگر پاکستانی حکومت ہم سے رابطہ کرے گی تو ہم سستا تیل فراہم کریں گے اور یہ صرف ایک بہانہ ہے کہ پاکستان کے پاس روسی خام تیل کو ٹریٹ کرنے کیلئے ریفائنریز نہیں ہیں
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں