برطانوی وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد پر ووٹنگ کا عمل شروع ہو گیا، الزام کیا تھا؟ بڑی خبر

لندن(پی این آئی)برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے خلاف عدم اعتماد پر ووٹنگ شروع ہوگئی۔رپورٹس کے مطابق بورس جانسن کے خلاف عدم اعتماد کی ووٹنگ ہاؤس آف کامنز میں شروع ہوگئی ہے اور ووٹنگ کا عمل پاکستانی وقت کے مطابق 12 بجے تک جاری رہے گا جبکہ نتیجہ 1 بجے تک متوقع ہے۔

 

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی ‘ 1922کمیٹی’ کے سربراہ سر گراہم بریڈی کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے انہیں بورس جانسن کیخلاف عدم اعتماد پر ووٹنگ کیلئے لکھے خطوں کی حد درکار 15 فیصد تک پہنچ گئی ۔دوسری جانب لیڈر آف اسکاٹش کنزرویٹیو ڈگلس روز نے بورس جانسن کے خلاف ووٹ دینے کا اعلان کردیا ہے۔واضح رہے کہ،بورس جانسن کو عہدے سے ہٹانے کیلئے 180 کنرویٹو اراکین پارلیمنٹ کے ووٹ درکارہیں۔ 2019 میں برطانوی وزیراعظم کی ذمہ داریاں سنبھالنے والے بورس جانسن اس وقت پارٹی گیٹ اسکینڈل پر دباؤ کاشکارہیں اورحکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ نے ان کے اختیارات پر سوالات اٹھائے ہیں۔برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ان کی سرکاری رہائش گاہ پر لاک ڈاؤن کے دوران پارٹی کرنے سمیت متعدد اسکینڈلز کے بعد اپنی ہی پارٹی کی جانب سے پیر کو عدم اعتماد کے ووٹ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

 

برطانیہ میں کورونا لاک ڈاؤن کے دوران بورس جانسن نے جون 2020 میں اپنی سالگرہ سرکاری رہائش گاہ پر 30 مہمانوں کے ساتھ منائی تھی ، اس سے قبل مئی 2020 میں سرکاری رہائش گاہ کے لان میں برطانوی وزیر اعظم کی جانب سے ایک پارٹی کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں 100 کے قریب افراد شریک ہوئے تھے۔ جس وقت یہ پارٹیاں منعقد ہوئیں اس دوران برطانیہ میں کورونا وائرس کے باعث سخت ترین لاک ڈاؤن نافذ تھا، تاہم برطانوی وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ پر ہی ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کے انکشاف پر بورس جانسن پر سخت تنقید کی جارہی تھی اور ان سے استعفے کا مطالبہ بھی کیا جارہا تھا۔برطانیہ میں آخری بار عدم اعتماد 28 مارچ 1979 کو کامیاب ہوئی تھی جب جیمز کالاغن کی اقلیتی حکومت کو شکست ہوئی تھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں