لندن (پی این آئی) ہلڑ بازی کے بعد پی ٹی آئی کے رہنماء جلد بازی میں سعودی عرب سے روانہ ہوگئے ہیں۔ سات افراد میں سے صاحبزادہ جہانگیر ، انیل مسرت اور رانا عبدالستار آج مانچسٹر پہنچیں گے۔روزنامہ جنگ میں سعید نیازی کی شائع خبر کے مطابق، سابق وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست صاحبزادہ جہانگیر، انیل مسرت اور پی ٹی آئیبرطانیہ کے صدر رانا عبدالستار مسجد نبویﷺ کے مقدس مقام پر ہونے والی ہلڑ بازی کے بعد سعودی عرب سے نکل گئے ہیں
تاکہ سعودی حکام کے سوالات سے بچا جاسکے۔ صاحبزادہ جہانگیر ، عمران خان کے مشیر برائے اوورسیز چیپٹر ہیں، انیل مسرت پی ٹی آئی کے ڈونر اور ان کے قریبی رشتہ دار رانا عبدالستار آج سعودی عرب سے مانچسٹر پہنچیں گے۔ تاہم، وہ جلد بازی میں سعودی عرب سے اس خبر کے بعد نکلے ہیں کہ وہ مبینہ طور پر مذکورہ ہراسانی کے واقعے میں ملوث ہیں۔ صاحبزادہ جہانگیر کو پی ٹی آئی کے ان کارکنان کے ہمراہ دیکھا جاسکتا ہے جنہوں نے مریم اورنگزیب اور
نواب شاہ زین بگٹی پر حملہ کیا تھا۔ برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ایک پاکستانی صحافی جو کہ ان کے ساتھ موجود تھے کا کہنا تھا کہ صاحبزادہ جہانگیر اور دیگر مانچسٹر سے 7 افراد کے گروپ میں مدینہ پہنچے تھے۔ انہیں ہفتے کے روز وہاں سے واپس جانا تھا لیکن وہ جلد بازی میں اس لیے وہاں سے نکلے کیوں کہ لوگوں نے سعودی حکام سے ان کی گرفتاری کا مطالبہ شروع کردیا تھا۔ان سات میں سے صرف تین افراد ہی وہاں سے نکلے باقی چارہ مدینہ میں ہی ہیں۔
صحافی نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا ہے کہ مذکورہ واقعہ جمعرات کے روز افطاری کے وقت ہوا تھا۔ جب کہ صاحبزادہ جہانگیر، رانا عبدالستار اور انیل مسرت سحری کے فوری بعد وہاں سے نکل گئے۔ انہیں ہدایت کی گئی تھی کہ وہ جلد از جلد سعودی عرب سے نکلیں کیوں کہ سوشل میڈیا پر لوگوں نے سعودی حکام سے ان کی گرفتاری کا مطالبہ شروع کردیا تھا۔جب کہ باقی ماندہ ارکان میں نبیل مسرت، امر الیاس اور گوہر جیلانی اب بھی سعودی عرب میں ہیں۔
صاحبزادہ جہانگیر نے احتجاج کے انعقاد کی تردید کی ہے تاہم، نعرے بازی کی تردید نہیں کی بلکہ انہوں نے احتجاج کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ٹکٹس دو ہفتے قبل اس وقت لیے تھے جب شہباز شریف کے دورے کی منصوبہ بندی بھی نہیں کی گئی تھی۔شیخ رشید نے پہلے ہی بتادیا تھا کہ پاکستانی وفد پر حملہ ہوگا وہ جب برطانیہ جائیں تو انیل مسرت کے گھر ٹھہریں۔ یہاں یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ جمعرات کو ہونے والے واقعے کے دوران
صاحبزادہ جہانگیر عرف چیکو بھی نعرے بازی کرنے والوں میں شامل تھے جنہیں ویڈیوز میں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ جب ہم مدینہ میں تھے تو اچانک شور شرابہ ہوا ۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں نہ ہی پولیس نے گرفتار کیا اور نہ ہی کوئی سوال کیا۔ اسلام آباد میں سعودی سفارت خانے کے میڈیا ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ سعودی حکام نے کچھ پاکستانی زائرین کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کے خلاف مدینہ میں نعرے بازی کی تھی۔ دریں اثناء حکومتی ترجمان مریم اورنگزیب نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں اس مقدس مقام پر اس شخص کا نام نہیں لوں گی کیوں کہ میں اس سرزمین کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہتی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں