اسلام آباد (پی این آئی )افغانستان میں طالبان نے مرد سرپرستوں کے بغیر خواتین کے جہاز میں سفر پرپابندی عائد کر دی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے درجنوں خواتین کو پروازوں میں سوار ہونے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا، جن خواتین کو اجازت دینے سے انکار کیا گیا ان میں کئی خواتین کینیڈا کے سفر کی خواہشمند تھیں تاہم انھیں مرد سرپرستوں کے بغیر سفر کی اجازت نہیں دی گئی۔حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ
جمعے کو طالبان کے حکم پر کابل انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل فلائٹ میں سوار ہونے والی درجنوں خواتین کو مرد سرپرستوں کے بغیر سفر سے روکا گیا۔عہدیدار کا بتانا ہے کہ جن خواتین کو سفر سے روکا گیا ان میں متعدد دوہری شہریت کی حامل تھیں جنہیں دبئی، اسلام آباد اور ترکی جانے کے لیے خام ائیر اور آریانا ائیر میں سفر سے روکا گیا۔واضح رہے کہ افغان حکام نے طالبات کیلئے بدھ سے ہائی اسکول دوبارہ کھولنے کا حکم واپس لے لیا،بدھ کی صبح صبح اسکول پہنچنے
والی طالبات کو گھر جانے کا حکم دیا گیا۔غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق افغان وزارت تعلیم نے طالبات کیلئے ہائی اسکول تاحکم ثانی بند رکھنے کانوٹس جاری کردیا۔نوٹس میں کہا گیا کہ اسلامی قانون، افغان ثقافت کے مطابق منصوبے کی تیاری تک لڑکیوں کے ہائی اسکول اگلے حکم تک بند رہیں گے۔خبرایجنسی کا کہنا تھا کہ افغان وزارت تعلیم نے طالبات کیلئے ہائی اسکول کی بندش پر ردعمل سے گریز کیا ہے۔افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن نے گرلز ہائی اسکولوں کی بندش کی مذمت کی
ہے۔قطر میں موجود امریکی ناظم الامور برائے افغانستان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں گرلز ہائی اسکولوں کی بندش مایوس کن ہے، طالبان کی یقین دہانیوں اور بیانات متصادم ہیں۔۔واضح رہے کہ ترجمان طالبان نے کہا ہے کہ لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولز بھی جلد کھول دیئے جائیں گے۔قطر ی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے طالبان حکومت کے وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ بہت جلد لڑکیوں کو اسکول جانے کی اجازت دیں گے۔ترجمان سعید خوستی نے مزید کہا کہ لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولز کھولنے کی تاریخ کا باضابطہ اعلان وزارت تعلیم جلد ہی ایک پریس کانفرنس میں کرے گی۔وزارت داخلہ کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ میری معلومات کے مطابق نہ صرف لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولز بلکہ یونیورسٹیز بھی کھول دی جائیں گی۔ ملک میں لڑکیوں اور خواتین کو تعلیم کی اجازت ہوسکے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں