یمن کے حوثی باغیوں نے مشروط طور پر سعودی عرب کیخلاف کارروائیاں بند کر نے کا اعلان کر دیا

صنعا(پی این آئی)یمن کے حوثی باغیوں نے سعودی عرب کیخلاف کارروائیاں تین روز کیلئے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق حوثی باغیوں کے سیاسی دفتر کے ترجمان مہدی المشاط نے کہا کہ اگر سعودی عرب یمن پر فضائی بمباری روک دے اور بندرگاہوں پر بندشیں ختم کرے تو یہ جنگ بندی طویل مدتی بھی ہوسکتی ہے۔حوثی باغیوں نے یمن کے اندر بھی اپنی کارروائیاں تین روز کیلئے روکنے کا اعلان کیا۔

اس کے علاوہ حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ ان کا گروپ یمن کے صدر عبدالربہ منصور ہادی کے بھائی سمیت جنگی قیدیوں کو رہا کرنے کیلئے بھی تیار ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے شہر جدہ میں ایک آئل ڈپو پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں وہاں آگ بھڑک اٹھی تھی۔یہ واقعہ ایسے موقع پر پیش آیا ہے جب جدہ میں تاریخ میں دوسری بار سعودی عریبین گراں پری فارمولہ ون ریس کا آغاز اتوار سے ہونے والا ہے۔

اس سے قبل بھی حوثی باغی دو بار اس ڈپو پر کروز میزائل سے حملے کا دعویٰ کرچکے ہیں۔ پہلا حملہ نومبر 2020 جبکہ دوسرا گزشتہ اتوار کو کیا گیا تھا۔حالیہ حملے کے بعد سعودی عرب کی قیادت میں یمن کیخلاف بننے والے عرب عسکری اتحاد نے یمنی ساحلی علاقے الصلیف پر باغیوں کے ویئر ہاؤس کو تباہ کیا جس میں ان کے مطابق باغیوں نے ہتھیار چھپا رکھے تھے۔عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ اسی حملے کے بعد حوثی باغیوں نے جنگ بندی کی ہے۔

خیال رہے کہ یمن میں خانہ جنگی کا آغاز 2014 میں اس وقت ہوا جب حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعاء پر قبضہ کیا۔ حوثی باغیوں کی جانب سے حکومت کا تختہ الٹنے کو جواز بنا کر سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک نے یمن میں فضائی کارروائیاں شروع کردیں۔یمن میں ہونے والی خانہ جنگی میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور اس تنازع کی وجہ سے لاکھوں افراد قحط سالی شکار ہو رہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں