اسلام آباد (پی این آئی) یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، امریکی ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کی قیمت میں 9 ڈالر فی بیرل اضافہ ہوا ہے۔ امریکی ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کی فی بیرل قیمت 112.16 ڈالر پر پہنچ گئی، برطانوی برینٹ خام تیل کی قیمت میں 10 ڈالر فی بیرل اضافہ ہوا، برطانوی برینٹ خام تیل کی فی بیرل قیمت 114.82 ڈالر پر پہنچ گئی۔
جبکہ دوران ٹریڈنگ گندم کی قیمت میں ایک بار پھر 5 فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔ یوکرین جنگ کے باوجود اوپیک نے تیل کی پیداوار نہ بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں مستحکم رکھنے کے لیے امریکہ نےاپنے اسٹریٹیجک ذخائر سے 30 ملین بیرل تیل جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔خیال رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز پر روس اور یوکرین کے درمیان بات چیت کی کے آغاز کی اطلاعات سامنے آنے پر تیل کی قیمتوں میں کچھ استحکام آیا تھا، تاہم جنگ کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال نے تیل کی عالمی مارکیٹ کو پھر سے بحران کا شکار کر دیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ روس پر امریکی پابندیوں نے تیل کی عالمی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو بھی غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔
امریکہ کی جانب سے روس کی تیل کی مصنوعات پر پابندیاں عائد نہیں کی گئیں، تاہم سرمایہ کار روس کی تیل کی مصنوعات کی خریداری سے گریز کر رہے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ خریدار روس کو ادائیگیوں کے حوالے سے درپیش خدشات کے باعث روسی تیل کی خریداری سے گریز کرنے پر مجبور ہیں۔ واضح رہے کہ روس تیل پیدا کرنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے، جو بنیادی طور پر یورپی ریفائنریز کو خام تیل فروخت کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یورپ کو قدرتی گیس کا سب سے بڑا فراہم کنندہ بھی روس ہی ہے، جو اس کی سپلائی کا تقریباً 35 فیصد فراہم کرتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں